مولوی فضل اللہ اور دیگر پاکستانی عسکریت پسندوں کو پناہ دینا کبھی بھی ملک کی پالیسی نہیں رہی ،افغان حکومت

جمعہ 4 جولائی 2014 19:48

مولوی فضل اللہ اور دیگر پاکستانی عسکریت پسندوں کو پناہ دینا کبھی بھی ..

کابل(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 4جولائی 2014ء)افغان حکومت نے کہاہے کہ پاکستانی طالبان کے سربراہ مولوی فضل اللہ اور دیگر پاکستانی عسکریت پسندوں کو پناہ دینا کبھی بھی اس ملک کی پالیسی نہیں رہی کیونکہ ایسا اقدام دہشتگردی کی پالیسی کی نفی ہوگا۔ افغان وزارت خارجہ نے کہا کہ راولپنڈی میں پاکستان اورافغانستان کے اعلیٰ فوجی اورانٹیلی ایجنسیوں کے افسران کے جمعرات کو ہونیوالے مذاکرات میں پاکستان پر واضح کیا گیا کہ افغان حکومت پاکستانی طالبان کو محفوظ ٹھکانے فراہم کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی۔

(جاری ہے)

وزارت خارجہ کے جمعہ کو جاری ہونیوالے بیان میں کہاگیا کہ مذاکرات میں اس بات پرزور دیا گیا کہ اچھے اور برے طالبان کاتصورختم ہوناچاہیے اورحقانی نیٹ ورک اورافغان طالبان کیخلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے افغان وزارت خارجہ نے کہاکہ افغان فوجی حکام نے پاکستانی افسران کو مشرقی صوبے کنٹرپر پاکستان کے توپ خانے کی فائرنگ کے شواہد اورثبوت فراہم کئے پاکستانی فوج نے جمعرات کو کہاتھا کہ ان کی فورسز صرف اس وقت اس سمت میں اپنے دفاع میں فائرنگ کرتا ہے جب افغانستان سے پاکستانی چیک پوسٹوں اور سرحدی گاؤں پر حملہ ہوتا ہے دونوں ممالک نے سرحد پر سیکیورٹی مزید بڑھانے اور آئندہ فوجی حکام کااجلاس کابل میں منعقد کرنے پراتفاق کیاتھا۔