انصاف کاایک اور عہدتمام،چیف جسٹس تصدق جیلانی ریٹائرہوگئے

ہفتہ 5 جولائی 2014 13:00

انصاف کاایک اور عہدتمام،چیف جسٹس تصدق جیلانی ریٹائرہوگئے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔5جولائی 2014ء) چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی آج پانچ جولائی کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہوجائیں گے۔ عدلیہ کیلئے معروف ترانے انصاف سب کیلئے کے خالق ' پاکستان کے اکیسویں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی ملک کے اعلٰی ترین عدالتی عہدے کی قبا 5 جولائی کی شب بارہ اتار دیں گے۔

آپ 6 جولائی 1949 کو ملتان میں پیدا ہوئے۔

پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے ' ایل ایل بی کے بعد 1974ء میں ملتان میں وکالت شروع کی ۔ 1976 میں ہائی کورٹ کے وکیل بنے۔ 1979ء میں پنجاب کا اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل '1983ء میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل جبکہ 1993ء میں ایڈووکیٹ جنرل مقرر کیا گیا۔

تصدق حسین جیلانی 07 اگست 1994ء کو لاہور ہائیکورٹ جبکہ 31 جولائی 2004ء کو سپریم کورٹ کے جسٹس مقرر ہوئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے 03 نومبر 2007ء کو پی سی او کے تحت حلف لینے سے انکار کیا۔

پیپلز پارٹی کی حکومت بننے پر ستمبر 2009ء میں آئین کے تحت حلف لے کر دوبارہ سپریم کورٹ کا حصہ بنے ۔ انہیں 12 دسمبر 2013 کو چیف جسٹس آف پاکستان مقرر کیا گیا۔

بطور چیف جسٹس 6 ماہ 25 دن کی مدت میں انہوں نے 05 از خود نوٹس لئے ۔ جن میں پشاور چرچ حملہ ' سفارتخانوں میں مشین ریڈیبل پاسپورٹ کی عدم دستیابی ' اسلام آباد کچہری دھماکا ' زیادتی کا شکار مظفر گڑھ کی طالبہ کی خود سوزی اور پسند کی شادی کرنے والی خاتون کو لاہور کچہری میں سنگسار کئے جانے کا واقعہ شامل ہیں۔

بطور چیف جسٹس انہوں نے پی سی او سے متعلق پرویز مشرف کی نظر ثانی درخواست ' بلدیاتی انتخابات اور اقلیتوں کے تحفظ جیسے اہم امور پر بھی فیصلے صادر کیے۔ س

متعلقہ عنوان :