آپریشن ضرب عضب، شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں اب بھی ہزاروں لوگ محصور

پیر 7 جولائی 2014 12:55

آپریشن ضرب عضب، شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں اب بھی ہزاروں لوگ ..

پشاور(رحمت اللہ شباب۔اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔7جولائی 2014ء) شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے مختلف علاقوں میں اب بھی ہزاروں کی تعداد میں لوگ پھنسے ہوے ہیں ۔

(جاری ہے)

مسلسل کرفیو کی وجہ سے وزیرستان میں غذائی قلت کے ساتھ ساتھ جان بچانے والی ادویات نایاب ہوگئی ہیں جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں اموات کی بھی اطلاعات موصول ہورہی ہے شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال میں اب ہزاروں کی تعداد میں عام شہری موجود ہیں جن کو خوراک نہ ملنے کی وجہ سے شدید پریشانی کا سامنا ہے اطلاعات کے مطابق شوال سمیت دیگر علاقہ جات میں چینی اور آٹے کی ایک بوری کی قیمت 8 ہزار روپے تک پہنچ چکی ہے افغانستان کے ساتھہ ملحقہ علاقہ جات میں لوگ افغانستان کی طرف سے خوارکی اور روزمرہ کی ایشاء دآمد کرتے ہیں جن کی قیمت تین گناہ سے زیادہ ہوتی ہے طالبان سے الگ ہونے والے جنوبی وزیرستان کے جنگجو گروپ خان سید سجنا گروپ نے تحریک طالبان کے 21 کمانڈروں کو غیر مشروط پر رہا کردہے ذزرائع کے مطابق ان کی رہایء ماہ رمضان کے مقدس مہینے کے احترام میں عمل میں لائی گئی یہ بھی سننے میں آرہا ہے کہ ان افراد کی رہائی طالبان سربراہ مولوی فضل اللہ کی درخواست پر کی گئی ہے یہ افراد مئی اور اپریل میں طالبان کے دو گرپوں کے لڑائی کے دوران گرفتار کئے گئے تھے دونوں اطراف سے اس لڑائی میں 50 سے زائد کمانڈر ہلاک ہوے تھے اور اسی اختلافات کی بناء پر جنوبی وزیرستان کے عسکریت پسندوں نے طالبان سے علیحدگی اختیار کی تھی زرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ طالبان سربراہ مولوی فضل اللہ نے جنوبی وزیرستان کے عسکریت پسندوں کے تمام تحفظات دور کیے اور ان کو دوبارہ تحریک طالبان کاحصہ بنانے کے لیے طالبان کمانڈروں کو ٹاسک سونپ دیا گیا بعض ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مئی کے اخر میں جنوبی وزیرستان کے سجنا گروپ نے شمالی وزیرستان کی تحصیل شوال مین شہریار محسود گروپ کے ایک مرکز پر حملے کے دوران یہ افراد گرفتار کیے گیے تھے ۔

متعلقہ عنوان :