اسرائیلی جیٹ طیاروں کی تازہ بمباری میں مزید 14فلسطینی شہید ,تعداد 124ہوگئی,سینکڑوں زخمیوں میں بعض کی حالت نازک , ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ گئی ، زخمیوں کیلئے خون کے عطیات کے اپیل

ہفتہ 12 جولائی 2014 13:07

اسرائیلی جیٹ طیاروں کی تازہ بمباری میں مزید 14فلسطینی شہید ,تعداد 124ہوگئی,سینکڑوں ..

غزہ/مقبوضہ بیت المقدس /نیویارک(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 12جولائی 2014ء) صیہونی فورسز کی مقبوضہ غزہ کی پٹی میں سفاکانہ کارروائیاں مسلسل پانچویں روز بھی جاری رہیں , اسرائیلی جیٹ طیاروں کی تازہ بمباری میں مزید 14فلسطینی شہید ہوگئے جس کے بعد شہداء کی تعداد 124ہوگئی , سینکڑوں زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث شہادتوں میں اضافہ کاخدشہ ہے , ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ گئی , زخمیوں کیلئے خون کے عطیات کے اپیل کی گئی ہے جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہونے اقوام متحدہ کی پر امن رہنے کی اپیل مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ پر پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ حملے کئے جائینگے غزہ پر حملوں کو روکنے کیلئے کوئی عالمی دباوٴ نہیں , اگر کوئی ایسا دباوٴ ڈالا گیا تو مزاحمت کی جائیگی۔

(جاری ہے)

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی جیٹ طیاروں نے غزہ کی پٹی پر مسلسل پانچویں روز بھی شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں 14مزید فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز کے مطابق شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ فلسطینی کی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 4 افراد جبلیہ میں، 2 افراد شمالی غزہ کے علاقے بیت لاہیہ میں, 3 مشرقی غزہ میں شہید ہوئے جبکہ غزہ سٹی پر اسرائیلی فوج کے حملے کے دوران ایک 17 سالہ نوجوان بھی جاں بحق ہوا۔

اسرائیل کی جانب سے گزشتہ 5 روز سے جاری بمباری میں اب تک 124 نہتے فلسطینی شہید اور 700 کے قریب زخمی ہو چکے ہیں، شہید اور زخمی ہونے والوں میں ایک بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں کیلئے ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ گئی ہے اور شدید زخمیوں کو بچانے کیلئے خون کی اشد ضرورت ہے ہسپتال انتظامیہ نے عوام سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی ہے میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ہفتے کی صبح جن مقامات کو نشانہ بنایا ان میں مساجد اور حماس کے اراکین کے گھر بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ آپریشن کے آغاز سے اب تک عسکریت پسندوں کی جانب سے 520 مارٹر گولے اور راکٹس داغے گئے، جبکہ 140 راکٹوں کو آئرن ڈوم میزائل ڈیفنس سسٹم کی مدد سے ناکارہ بنا دیا گیا دوسری جانب فلسطینیوں کی جانب سے داغے گئے اینٹی ٹینک میزائل کے نتیجے میں دوفوجی معمولی زخمی ہوئے تھے تاہم ابھی تک کسی اسرائیلی شہری کی ہلاکت کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

ادھر اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے اسرائیل میں 5 راکٹ فائر کئے گئے جس میں کو ئی جانی نقصان نہیں ہوا، حماس کے راکٹ تل ابیب میں ایک گھر پر گرے سے جس ایک خاتون کو معمولی زخم آئے۔ دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی بمباری کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے تعاون کی اپیل کی ہے۔دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اقوام متحدہ کی پر امن رہنے کی اپیل مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ پر پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ حملے کئے جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ غزہ پر حملوں کو روکنے کے لیے ان پر کوئی عالمی دباوٴ نہیں اور اگر کوئی ایسا دباوٴ ڈالا گیا تو اس کی مزاحمت کی جائیگی انہوں نے کہاکہ میری امریکی صدر اوباما اور جرمنی چانسلر اینگلا مرکل سے ٹیلی فون پر بہت اچھی اور مثبت بات چیت ہوئی ہے تاہم ہمیں بین الاقوامی دباوٴ طاقت کے استعمال سے نہیں روک سکتا ہے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق یہ بمباری حماس کے اسلامک شدت پسندوں کے خلاف طویل آپریشن کا محض آغاز ہے اسرائیل نے حماس کے راکٹ حملوں کو روکنے کے لیے زمینی کارروائی کی بھی دھمکی دی ہے۔

تاہم حماس نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل فلسطینی شہریوں پر مظالم سے باز نہ آیا تو وہ جوابی کارروائی کا حق رکھتے ہیں۔دوسری جانب اقوام متحدہ کیانسانی حقوق کے ادارے کی ہائی کمشنر نیوی پیلے حملوں پر سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آیا اسرائیلی فوجی آپریشن عالمی جنگ قوانین کے مطابق ہیں کیونکہ عالمی قوانین جنگ کے دوران عام شہریوں کو نشانہ بنانے سے روکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس طرح کی رپورٹس سامنے آرہی ہیں کہ اسرائیلی حملوں میں بچوں کی اموات ہوئی ہیں۔ادھر مصر اور ترکی نے اسرائیلی حملوں کوفوری روکنے کا مطالبہ کیا ، ترک وزیر اعظم طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیل کا وجود جھوٹ کی بنیاد پر قائم ہے اور وہ راکٹ حملوں کو جواز بنا کر فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حماس کے راکٹ حملوں میں ایک بھی اسرائیلی نہیں مارا گیا جبکہ اسرائیل کے انسانیت سوز حملوں میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی مون نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے فریقین سے جنگ بندی کی اپیل کرتے ہوئے عالمی برادری پر زوردیا تھا کہ وہ غزہ میں تشدد کو رکوانے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے۔

متعلقہ عنوان :