پی ایس او میں بڑے پیمانے پر تیل چوری اور ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف

ہفتہ 12 جولائی 2014 14:33

پی ایس او میں بڑے پیمانے پر تیل چوری اور ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔12جولائی 2014ء)پبلک اکائونٹس کمیٹی کی عملدرآمدکمیٹی نے پی ایس اومیں تیل کی بڑے پیمانے پر چوری اور ریکارڈ کی گمشدگی سمیت ادارے کی مجموعی کارکردگی پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ سالانہ بڑے پیمانے پر تیل چوری کیا جاتا ہے. پبلک اکائونٹس کمیٹی کی عملدرآمدکمیٹی کا اجلاس راناافضال کی صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں وزارت پٹرولیم کے ذیلی اداروں کے آڈٹ اعتراضات کاجائزہ لیاگیا۔

آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ جگوٹ آئل ڈپوسے تیل کی ترسیل کے دوران10ہزارلیٹرتیل غائب ہواہے جس پر کمیٹی نے شدید برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ قومی خزانے کو10 لاکھ 50 ہزار کانقصان صرف ایک چکر میں ہوتا ہے، جب پی ایس او حکام سے اس تیل کا ریکارڈمانگاگیاتوریکارڈبھی پیش نہیں کیاگیا۔

(جاری ہے)

ڈی جی آئل نے کمیٹی کوبتایا کہ جگلوٹ میں ٹریکنگ سسٹم متعارف کروارہے ہیں وہاں ہمارانمائندہ بھی موجودہوتاہے جو ٹینکرز کی تصدیق بھی کرتاہے۔

پی اے سی نے ہدایت کی کہ تیل کی چوری روکنے کیلیے مانیٹرنگ کاسخت نظام وضع کیاجائے، گیس چوری روکنے کیلیے نئے قانون پر عملدرآمد یقینی بنایاجائے، ریکارڈ کودرست رکھنے کیلیے ایک کمیٹی بنائی جائے جو سارے سسٹم کو دیکھے اوربہتری کی تجاویزبھی دے۔

آڈٹ حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ1996سے لے کراب تک گلگت بلتستان میں وزارت پٹرولیم کے17ذیلی اداروںکاریکارڈ تک نہیں جس پرکمیٹی نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ 20سال ہوگئے ہیں کوئی ریکارڈبھی موجودنہیں۔

سیکریٹری پٹرولیم عابد سعیدکاکہناتھاجو لوگ بھی اس میں ملوث پائے گئے ان کیخلاف کارروائی کی، ہمیں ایک ماہ کاوقت دیا جائے۔ آڈٹ حکام نے کمیٹی میں نے بتایاکہ اسٹاک رجسٹرمیں تیل کی ترسیل درج نہیں کی جاتی کہ کتنا تیل آیاہے۔

آڈٹ حکام نے کروڑوں روپے کاتیل چوری ہونے کا انکشاف کیاجس پر کمیٹی کے چیئرمین راناافضال کاکہنا تھا کہ مجھے پتہ ہے راستوں میں ہی تیل چوری ہوتاہے اورمختلف تیل چوری کے پوائنٹ بنے ہوئے ہیں جہاں سستے داموں تیل فروخت ہوتا۔

کمیٹی نے وزارت پٹرولیم کے حکام کوتیل کی نقل وحمل کی سخت مانیٹرنگ اورذمے داران کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔کمیٹی کوآڈ ٹ حکا م نے بتایا کہ مختلف صنعتوں سے عدم وصولی کی وجہ سے ایس این جی پی ایل کمپنی کو2کروڑ15لاکھ روپے کانقصان ہواہے،معاملہ عدالت میں ہے۔