مریدکے، بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کے تین کم سن بچے کرنٹ لگا کر مار ڈالے ،دو خواتین سمیت سات افراد بچا لئے گئے

پیر 14 جولائی 2014 18:22

مریدکے، بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کے تین کم سن بچے کرنٹ لگا کر مار ڈالے ..

مریدکے (اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 14جولائی 2014ء )مریدکے کی نواحی آبادی راجہ میں شیطانی خواہش کی خاطر بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی کے تین کم سن بچے کرنٹ لگا کر مار ڈالے دو خواتین سمیت سات افراد بچا لیے گئے ۔ دو بچوں ایک خاتون کی حالت تشویش ناک بیان کی جاتی ہے ۔ تفصیل کے مطابق مریدکے کی نواحی آبادی راجہ میں شیطانی خواہش پوری نہ کرنے کی وجہ سے بڑے بھائی رمضان نے چھوٹے بھائی اکبر کے تین کم سن بچوں چھ سالہ طیب پانچ سالہ ایمان اورتین سالہ مہک کو کرنٹ لگا کر مار ڈالا جبکہ بھابی رانی بی بی اس کے دو بچوں حسن اور منزہ صغرا بی بی محمد افضل سمیت سات افراد کو مردہ سمجھ کر چھوڑ کر فرار ہوگیا ۔

نیم مردہ افراد کو مریدکے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں رانی بی بی اور اس کے دو بچوں کی حالت تشویش ناک ہے ۔

(جاری ہے)

مریدکے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں 55سالہ محمد افضل نے بتایا کہ وہ چار بھائی ارشد ، افضل، رمضان ، اکبر ہے ۔ چاروں بھائی ایک ہی گھر میں رہائش پزیر ہے ۔ اتوار اور پیر کے درمیانی شب اس کا چھوٹا بھائی رمضان جو کہ ٹریکٹر ٹرالی چلاتا ہے گھر آیا جس نے گھر میں موجود اپنے بھائی اکبر کی اہلیہ رانی بی بی اس کے پانچ بچوں منزہ ، طیب ، ایمان ، مہک ، حسن اور گھرمیں موجود دیگر سات افراد کو بوتلیں پلائیں ۔

بوتلیں پیتے ہی تمام افراد بے ہوش ہو گئے ۔ رمضان نے اپنی بھابی رانی بی بی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر رانی بی بی اس کے پانچ بچوں کو کرنٹ لگا دیا جس کی وجہ سے تین کم سن بچے طیب ، ایمان ، مہک جابحق ہو گئے جبکہ رانی بی بی منزہ ، حسن اور دیگر بے ہوش افراد کو نیم مردہ حالت میں مریدکے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ریسکیو 1122کے ذریعہ پہنچایا گیا ۔

محمد افضل نے بتایا کہ اس کا بھائی اکبر راولپنڈی میں محنت مزدوری کا کام کرتا ہے کئی ماہ سے وہاں مقیم ہے رمضان جو کہ گھر میں بھائیوں میں سے تیسرے نمبر پر ہے ۔ کا بری حرکتوں کی وجہ سے گھر میں داخلہ منع تھا کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب گھر آیا اور شیطانی کھیل کھیل کر فرار ہو گیا گذشتہ روز صبح سحری کے وقت رانی بی بی کے چیخ و پکار کرنے کی آوازے اہل محلہ نے سنی تو صورت حال کا انکشاف ہوا اکبر کو راولپنڈی میں صرف یہ اطلاع دی گئی کہ اس کے بچوں کی حالت ٹھیک نہ ہے ۔

ہسپتال میں رانی بی بی کی والدہ شریفاں بی بی نے بتایا کہ ملزم رمضان نے اس کی بیٹی کے ساتھ بہت ظلم کیا ہے اس کے تین بچوں کو قتل اور دیگر کو بے ہوش کر کے فرار ہو گیا ہے ۔ اس کی بیٹی رانی بی بی اکثر شکایت کرتی تھی کہ اس کے شوہر کا بھائی رمضان بری نظر سے دیکھتا ہے وزیر اعلی پنجاب سخت نوٹس لیں اور ملزم کو سخت سزا دلوائیں ۔ ادھر پولیس نے جابحق ہونے والے بچوں کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں منتقل کر دی ہے ۔ جبکہ ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے ۔