یوم شہادت حضرت علی کرم اللہ وجہہ عقیدت و احترام سے منایا گیا

اتوار 20 جولائی 2014 22:22

یوم شہادت حضرت علی کرم اللہ وجہہ عقیدت و احترام سے منایا گیا

لاہور/ کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جولائی۔2014ء)کراچی اور لاہور میں مرکزی جلوس مقررہ راستوں سے گزرتے ہوئے منزلوں پر پہنچ گئے۔لاہور میں مبارک حویلی سے برآمد ہونیوالا یوم شہادت حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا مرکزی جلوس اپنی منزل کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا۔ یوم شہادت حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا مرکزی جلوس اندرون لاہور مبارک حویلی سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ اور قدیمی راستوں اور اندرون بھاٹی گیٹ سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پر اختتام پذیر ہو گیا۔

لاہور پولیس نے جلوس کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کر رکھے تھے۔ سول ڈیفنس اور ریسکیو کے اہلکار بھی جلوس کے ہمراہ تھے۔ جلوس کے راستوں اور ملحقہ سڑکوں کو خاردار تاریں لگا کر بند کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

جلوس کے راستوں پر ڈبل سواری پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ کراچی میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے یوم شہادت کے موقع پر نشتر پارک میں مجلس منعقد ہوئی جس سے علامہ طالب جوہری نے خطاب کیا۔

مجلس کے بعد یوم علی رضی اللہ تعالی عنہ کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو کر نمائش چورنگی پہنچ گیا۔ جلوس کے شرکاء نے ایم اے جناح روڈ پر امام بارگاہ علی رضا پر نماز ظہرین ادا کی۔ اس موقع پر آئی ایس او کے تحت غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ امام بارگاہ علی رضا پر ہی جلوس کے شرکاء نے گزشتہ دنوں تین نوجوانوں کو حراست میں لئے جانے کے خلاف احتجاج کیا اور دھرنا دیا جو چار گھنٹے تک جاری رہا۔

بعد ازاں نوجوانوں کی رہائی کے حوالے سے حکومتی یقین دہانی پر دھرنا ختم کر دیا گیا۔ یوم علی رضی اللہ تعالی عنہ کا مرکزی جلوس سی بریز پلازہ، رینبو سینٹر، ایمپریس مارکیٹ، ریگل چوک، تبت سنیٹر، ریڈیو پاکستان، جامع کلاتھ اور لائٹ ہاﺅس کے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا افطار کے وقت حسینیہ ایرانیاں کھارادر میں اختتام پذیر ہو گیا۔ اس موقع پر سیکورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے۔

شہر بھر میں پولیس کے سولہ ہزار اہلکار سیکورٹی کے فرائض انجام تعینات کئے گئے جبکہ چار ہزار سے زائد اہلکار جلوس کے روٹ پر تعینات کئے گئے تھے۔ مرکزی جلوس کی گزرگاہ کی جانب آنے والی تمام سڑکوں اور گلیوں کو کنٹرینرز، واٹر ٹینکرز اور دیگر رکاوٹوں کے ذریعے بند کیا گیا تھا جبکہ بم ڈسپوزل سکواڈ کے ارکان جلوس کے روٹ کی سوئپنگ بھی کرتے رہے۔ کثیرالمنزلہ عمارتوں پر سنائیپر شوٹرز بھی تعینات کئے گئے تھے۔ جلوس کے دوران 20 سی سی ٹی وی کیمرے والی موبائل استعمال کی گئی۔