اہلسنت والجماعت ضلع گھوٹکی کے صدر قاری شعبان مہر کو لاپتہ کر دیا گیا ہے،مولانا عبداللہ سندھی

پیر 21 جولائی 2014 17:20

ٹنڈو الہیار(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جولائی۔2014ء)اہلسنت والجماعت سندھ کے نائب صدر مولانا عبداللہ سندھی نے جامع مسجد امیر معاویہ  ٹنڈوالہیار میں اور مولانا عبدالجبار حیدری نے جامع مسجد علی المرتضیٰ ٹنڈوالہیار ختم القرآن الکریم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن کریم میں تمام آسمانی کتابوں کا علم جمع کردیا گیا ہے 104 کے قریب صحیفے اور کتابیں نازل ہوئیں سب کا علم قرآن میں جمع ہے قرآن کریم سراپا ہدایت ہے قرآن کریم میں تبدیلی کی کئی کوششیں کی گئیں لیکن قرآن کریم کی حفاظت کی ذمہ داری اللہ رب العزت نے خود لی ہے قرآن کریم میں کسی ایک نقطے پر بھی شک و شبے کی کوئی گنجائش نہیں قرآن کریم کو ماننے والے متحد ہو جائیں اسلامی نظام کا نفاذ زیادہ دور نہیں قرآن کریم اتحاد کا داعی ہے اسرائیلی فوج نے غزہ کے مظلوم عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ رکھے ہیں جبکہ اقوامی متحدہ اور دیگر عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہیں حکومت پاکستان غزہ کے مظلوم عوام کے لیے سفارتی سطح پر آواز بلند کرے او آئی سی کا اجلاس بلا کر امت مسلمہ کی رہنمائی کے لیے متفقہ لائحہ عمل بنایا جائے فلسطین کے مظلوم عوام کے لئے برطانیہ میں تو احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں لیکن پاکستان کی سیاسی جماعتیں کھل کر اسرائیل کی مذمت کرنے سے گریز کر رہی ہیں جس کی وجہ سے عوام میں بے چینی پھیل رہی ہے تحفظ پاکستان آرڈیننس کا غلط استعمال ہورہا ہے اہلسنت والجماعت ضلع گھوٹکی کے صدر قاری شعبان مہر کو لاپتہ کر دیا گیا ہے ضلعی سطح کے ذمہ داروں کو لاپتہ کرنے سے عوام میں عدم تحفظ کا احساس بڑھے گا اگر ہمارا کوئی بھی کارکن کسی منفی سرگرمی میں ملوث ہے تو اسے عدالتوں میں پیش کیا جائے لاپتہ کرنے سے مسائل میں پیچیدگی بڑھے گی ہمارا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے پر امن اور آئینی جدوجہد کر رہے ہیں دیوار سے لگانے کی سازشیں بند کی جائیں قاری شعبان مہر کو فوری بازیاب کرایا جائے آئی ڈی پیز کی آمد کے خلاف احتجاج غیر مناسب ہے کوئی بھی پاکستانی ملک کے کسی بھی حصے میں جاسکتا ہے اس قسم کے احتجاج سے قومی اتحاد کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا اس موقع پر متحدہ دینی محاذ سندھ کے سیکریٹری اطلاعات محمد سکندر شاہ نے کی جلوس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا علی محمد کمبوہ ،مولانا عمران فتح،مولانا اصغر تھیبو،مولانا کاشف حنفی،کلیم اللہ قائم خانی ،کریم بخش بلوچ ،مفتی کریم اللہ انقلابی ، مولانا عمیر انور ، مولانا عبدالرحمٰن چاندبھی موجود تھے ۔