اسرائیلی فوج کا احتجاجی برطانوی شہریوں سے اظہار ناراضی، تمہارے گھروں پر راکٹ گریں تو تم کیا کرو گے: اسرائیلی فوجی ترجمان

منگل 22 جولائی 2014 22:54

اسرائیلی فوج کا احتجاجی برطانوی شہریوں سے اظہار ناراضی، تمہارے گھروں ..

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22جولائی۔2014ء) اسرائیلی فوج نے لندن میں غزہ پر اسرائیلی بمباری کے خلاف شہریوں کے احتجاج کا سخت برا منایا ہے۔ برطانوی شہریوں کی طرف سے ایک غیر معمولی احتجاج کے بعد اسرائیلی فوج نے غیر روایتی انداز میں برطانیہ کو براہ راست مخاطب کرنے کے لیے ٹویٹ کا سہارا لیا ہے۔ایسا عام طور پر نہیں ہوتا کہ کسی ملک کی فوج براہ راست دوسرے ملک کو مخاطب کرے یا انتباہ کرے، ایسا صرف کھلے دشمن ملکوں کے ساتھ کیے جانے کی روایت ہے ، لیکن شہری احتجاج پر سیخ پا اسرائیلی فوج نے ٹویئٹرکے ذریعے ایک متنازعہ پیغام بھجوایا ہے۔

اس پیغام میں ایسی تصاویر بھیجی گئی ہیں جن میں برطانوی پارلیمنٹ کو راکٹوں کی زد میں دکھایا گیاہے۔ نیز ویسٹ منسٹر کو بھی بندوقوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ہی اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اپنا بیان بھی ٹویٹ کیا ہے۔فوجی ترجمان کا کہنا ہے '' حماس کے دہشت گردوں نے ابھی ابھی جنوبی اور وسطی اسرائیل پر راکٹ حملہ کیا ہے، اگر ایسا ہی حملہ تمہارے گھروں پر ہو تو ؟واضح رہے 8 جولائی سے شروع اسرائیلی جنگ کے بعد اب تک 550 فلسطینی شہید جبکہ تین ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

ان شہید اور زخمی ہونے والے فلسطینیوں میں غالب اکثریت عام فلسطینی شہریوں کی ہے۔ جن میں بچوں اور عورتوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔واضح رہے لندن میں حالیہ ویک اینڈ کے موقع پر 15000 کے قریب شہریوں نے غزہ کے مظلوموں کے حق میں آواز اٹھائی تھی اور اسرائیلی بمباری کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کیا تھا۔ یہ احتجاجی مارچ 10 ڈاوننگ سٹریٹ سے اسرائیلی سفارت خانے تک کیا گیا تھا۔

اس احتجاج پر ناراض ہو کر اسرائیلی فوجی ترجمان کے ردعمل پر برطانوی شہریوں نے بالعموم سوشل میڈیا کے ذریعے غم و غصہ ظاہر کیا ہے۔برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے دارالعوام کو پیر کے روز بتایا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے ہونے والے بھاری نقصان پر انہوں نے تشویش ظاہر کی ہے۔واضح رہے کیمرون نے اسرائیلی وزیر اعظم سے فون پر جاری بحران کے بارے میں بات کی تھی اور اسرائیل کے حق دفاع کو تسلیم کرنے کا اعادہ کیا تھا جبکہ حماس کے راکٹ حملوں کی مذمت کی تھی۔

متعلقہ عنوان :