بجلی بحران پر قابو پانے میں ناکامی کے بعد وزارت پانی وبجلی کے وزراء اور ذمہ داران افسران نے مکمل چپ سادھ لی ،تنقید سے بچنے کیلئے میڈیا کو بجلی کی طلب او ر رسد کے حوالے سے آگاہی کا سلسلہ بھی روکدیا گیا ،لوڈ شیڈنگ کا جن بوتل میں بند نہ ہوسکا

جمعہ 25 جولائی 2014 22:20

بجلی بحران پر قابو پانے میں ناکامی کے بعد وزارت پانی وبجلی کے وزراء ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جولائی۔2014ء) بجلی بحران پر قابو پانے میں ناکامی کے بعد وزارت پانی وبجلی کے وزراء اور ذمہ داران افسران نے مکمل چپ سادھ لی ،تنقید سے بچنے کیلئے میڈیا کو بجلی کی طلب او ر رسد کے حوالے سے آگاہی کا سلسلہ بھی روکدیا گیا ،وزیراعظم کے سخت نوٹس لئے جانے کے باوجود لوڈ شیڈنگ کاجن بوتل میں بند نہ کیا جا سکے جسکے باعث شدید احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔

ذرائع کے مطابق ملک بھر میں بجلی کا شارٹ 6200 میگاواٹ کی سطح پر جسکی وجہ سے شہری اور دیہی علاقوں میں بد ترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا ۔

وزارت پانی وبجلی کے دعوؤں کے برعکس سحر ی ،افطاری اور نماز تراویح کے اوقات میں بھی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جسکی وجہ سے روزہ دار شدید مشکلات سے دوچار ہیں ۔

(جاری ہے)

وزارت پانی و بجلی کے ذرائع کے مطابق بجلی کی طلب 19400میگاواٹ جبکہ پیداوار13200میگاواٹ رہی۔

مختلف شہری علاقوں میں گزشتہ روز بھی 9سے 11گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 17سے 19گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی گئی ۔لاہور میں موسم بہتر ہونے کے باوجود لوڈ شیڈنگ میں کوئی کمی نہ ہوسکی اور ہر گھنٹے بعد ایک گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی گئی ۔بد ترین لوڈ شیڈنگ کیخلاف گزشتہ روز بھی صوبائی دارالحکومت سمیت ملک کے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس میں واپڈا اور حکوتم کیخلاف نعرے بازی کی گئی ۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف اور وزیر مملکت عابد شیر علی نے بجلی کے بحران کے حوالے سے چپ سادھ رکھی ہے تاہم عابد شیر علی نے اپوزیشن کے خلاف بیان بازی کامحاذ سنبھال رکھا ہے ۔

متعلقہ عنوان :