یمار کا دماغ ’’آٹو پائلٹ‘‘ پر کام کرتا ہے، جاپانی ماہرین

ہفتہ 26 جولائی 2014 12:43

یمار کا دماغ ’’آٹو پائلٹ‘‘ پر کام کرتا ہے، جاپانی ماہرین

ٹوکیو(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26جولائی 2014ء) جاپانی نیورولوجسٹس کے مطابق نیمار کا دماغ ’’آٹو پائلٹ‘‘ پر کام کرتا ہے، تجزیے سے معلوم ہوا کہ گھٹنہ موڑنے پر ان کی دماغی سرگرمی میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈانس کرتے ہوئے برازیلین سپر اسٹار نیمار کی دماغی سرگرمی امیچر پلیئرز سے 10 فیصد کم ہوتی ہے، جاپانی نیورولوجسٹس کہتے ہیں کہ ایسا لگتا ہے وہ ’’آٹو پائلٹ‘‘ پر کھیلتے ہیں۔

رواں برس فروری میں نیمار کے دماغی تجزیے کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ گھٹنہ موڑنے پر ان کی دماغی سرگرمی میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ ریسرچر ایچی نائٹو نے کہاکہ ایم آر آئی تصاویر سے ہمیں معلوم ہوا کہ نیمار کی دماغی سرگرمی ایک امیچر پلیئر سے10 فیصد کم ہے، ممکن ہے کہ جینیاتی عنصر سے انھیں مدد ملتی ہو۔

(جاری ہے)

رواں برس فروری میں بارسلونا میں 22 سالہ نیمار اور کئی دیگر ایتھلیٹس کے دماغی تجزیے کے بعد سوئس میگزین فرنٹیئرز ان ہیومین نیوروسائنس میں یہ معلومات شائع ہوئی ہیں۔

جاپان نیشنل انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشنز ٹیکنالوجی کے نائٹو نے مزید کہاکہ تین اسپینش سیکنڈ ڈویژن فٹبالرز اور2ممتاز سوئمرز کے بھی اسی قسم کے تجزیے کیے گئے، تجزیاتی نتائج سے اہم شواہد ملے کہ نیمار کا فٹبال دماغ پیروں کی حرکت کے ساتھ انتہائی محدود اعصابی سہارے پیدا کرتا ہے۔ نائٹو نے کہاکہ دماغی سرگرمی میں کمی کا مطلب کم دبائو ہے، یہ پلیئر کو ایک ہی موقع پر کئی مشکل عمل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے، ہمیں یقین ہے کہ اس سے انھیں اپنی کئی غیر معمولی صلاحیتوںکو استعمال کرنے کا موقع ملتا ہے۔