وزیر اعظم کی انتخابات کی آزادانہ تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ سے در خواست، 2013کےانتخابات کےبعدمایوسی اورناامیدی کےبجائےتمام بحرانوں کوچیلنج سمجھ کرقبول کیا، وزیراعظم نواز شریف کا قوم سے خطاب

منگل 12 اگست 2014 22:00

وزیر اعظم کی انتخابات کی آزادانہ تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ سے در خواست، ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12اگست۔2014ء) وزیراعظم نوازشریف نے چیف جسٹس آف پاکستان سے در خواست کی ہے کہ 2013کےانتخابات کی آزادانہ تحقیقات کے لئے چیف جسٹس پاکستان تین رکنی کمیٹی تشکیل دیں جو ہر پہلو سے مکمل تحقیقات کریں تاکہ اس حوالے سے تمام شکوک وشبہات کو دور کیا جا سکے ،منگل کی شب قوم سے خطاب کرتے ہو ئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہہ2013کےانتخابات پہلی بارشفاف اندازمیں چنےگئےچیف الیکشن کمشنرکی نگرانی میں ہوئےہم امن وخوشحالی کےنئےسفرکاآغازکرچکےہیں لیکن کچھ عناصرکھوکھلےنعروں پراحتجاجی سیاست پرنکل کھڑےہوئےہیں،اس قوم کوپوچھنےکاحق ہےکہ یہ احتجاج کس لئے ہے،ہنگاموں فتنوں اورفسادکی وجہ 18کروڑعوام جاننا چاہتی ہیں۔

نوازشریف نےعزیزہم وطنوں کےبجائےعزیزاہل وطنوں کےالفاظ سےمخاطب کرتے ہو ئے قوم سے خطاب میں کہنا تھا کہ ہماری ہم عمرقومیں ترقی یافتہ اورخوش حال ہوچکی ہیں،بد قسمتی سے ہماراماضی سیاسی انتشارکاشکاررہا، سیاسی عدم استحکام رہا اور نتیجہ ہم سب کے سامنے ہے،2013کےانتخابات کےبعدمایوسی اورناامیدی کےبجائےتمام بحرانوں کوچیلنج سمجھ کرقبول کیا،اور حکومت میں آنےکےبعدنئی جمہوری روایات کوفروغ دیا،کھلےدل سےبلوچستان اورخیبرپختونخوامیں حکومت سازی کیلئےجمہوری روایت کاآغازکیا۔

(جاری ہے)

جون2013میں حکومت سنبھالی توپاکستان بحرانوں کاشکارتھاتاہم جمہوریت کی خاطر تمام بحرانوں کوچیلنج سمجھ کرقبول کیا۔گزشتہ14ماہ کے دوران ملک آگے بڑھا ہے،قومی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ملک ترقی اور خوش حالی جانب گامزن ہو چکا ہےلیکن ایک سیاسی جماعت کی جانب سے پوری جمہوری حکومت کی نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہیں لیکن اب سپریم کورٹ کی تحقیقاتی کمیٹی کےلئے در خواست کے بعدکیا اب کسی بھی مارچ کی گنجائش باقی رہتی ہے،اب چیف جسٹس پاکستان سے در خواست کے بعد کسی بھی قسم کی بد امنی اور احتجاج سے پاکستان کے مستقبل پر منفی اثر پڑے گا۔