Live Updates

چند ہزار افراد کے جتھے کے ساتھ پارلیمنٹ ہاوٴس میں گھس کر عمران خان وزیر اعظم نہیں بن سکتے ‘ وفاقی وزراء

منگل 19 اگست 2014 16:23

چند ہزار افراد کے جتھے کے ساتھ پارلیمنٹ ہاوٴس میں گھس کر عمران خان وزیر ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اگست۔2014ء) وفاقی وزراء نے واضح کیا ہے کہ چند ہزار افراد کے جتھے کے ساتھ پارلیمنٹ ہاوٴس میں گھس کر عمران خان وزیر اعظم نہیں بن سکتے ‘عمران خان کسی کی بات سننے کیلئے تیار نہیں ‘ پارلیمنٹ پر لشکر کشی آئین پر لشکر کشی تصور کی جائیگی ‘ کسی کے پاس چند ہزار جنونی لوگ ہیں تو ہمارے ساتھ کروڑوں ووٹرز ہیں ‘ کارکن دیکھ رہے ہیں مٹھی بھر لوگ کس طرح پارلیمنٹ کو پامال کر نے کی بات کررہے ہیں ‘پاکستانی ادارے آئین کا تحفظ کر نا جانتے ہیں ‘ عمران خان ریڈزون میں داخل ہونے کا بیان واپس لیں ‘طاہر القادری اور عمران خان جگ ہنسائی نہ کرائیں، آئیں مل کر بات کریں منگل کو ان خیالات کا اظہار وفاقی وزراء احسن اقبال ‘ خواجہ سعد رفیق ‘ عبد القادر بلوچ ‘ وزیر مملکت اکرم خان درانی اور رکن اسمبلی اعجاز الحق نے پریس کانفرنس خطاب کرتے ہوئے کیا وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہاکہ وہ ایسی گفتگو نہیں کرنا چاہتے جس سے مذاکرات متاثر ہوں، ہمیں یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ مارچ ریڈزون میں داخل نہیں ہوگا تاہم دوسری جانب سے انتہائی اشتعال انگیز بیانات دیئے جارہے ہیں، اس وقت کسی این جی او کی نہیں، ملک میں سب سے بڑی جماعت اور اس کے اتحادیوں کی منتخب حکومت ہے۔

(جاری ہے)

اگر کسی کے پاس چند ہزار جنونی لوگ ہیں تو ہمارے ساتھ کروڑوں ووٹرز ہیں۔ ہم اپنے کارکنوں کو بہت صبر اور برداشت کی تلقین کررہے ہیں، ہمارے کارکن دیکھ رہے ہیں کہ مٹھی بھر لوگ کس طرح پارلیمنٹ کو پامال کرنے کی بات کررہے ہیں۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہ اکہ ریاست لشکرکشی سے نہیں ریاستی اداروں کی مضبوطی سے چلتی ہے، اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ معیشت ہے، حکومت کی 14 ماہ کی محنت سے معاشی نتائج سامنے آنے لگے ہیں تاہم دھرنے اور احتجاج ملک کو ہیجان میں مبتلا کر رہے ہیں۔

دوسرے ممالک نے پاکستان کے ساتھ معاہدے کرنا بند کر دیئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ریڈ زون میں داخل ہونے کے بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے کیونکہ حساس مقامات کا تحفظ ضروری ہے، پاکستان میں مضبوط جمہوریت اور ریاستی ادارے ہیں، پاکستانی ادارے آئین اورقانون کی حفاظت کرنا جانتے ہیں تاہم ہم چاہتے ہیں کہ مسئلہ سیاسی طور پر حل کیا جائے، عمران خان ریڈزون میں داخل ہونے کا بیان واپس لیں، اگر پارلیمنٹ پر لشکر کشی کی گئی تو اسے پاکستان کے آئین پر لشکرکشی کے برابر تصور کیا جائے گا اور ایسی صورت حال میں پارلیمنٹ کی ہر صورت میں حفاظت کی جائے گی وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہاکہ چند ہزار افراد کے جتھے کے ساتھ پارلیمنٹ ہاوٴس میں گھس کر عمران خان وزیر اعظم نہیں بن سکتے، اگر انہیں بہت شوق ہے تو ہم انہیں پارلیمنٹ ہاوٴس سے وزیر اعظم کی کرسی لادیتے ہیں اس سے شائد ان کا شوق پورا ہوجائے۔

وزیر ریلوے نے کہاکہ یہ تاریخی لمحات ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ قوم کے سامنے سب کچھ آئے۔ ہم پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سے بات کرنے کی مسلسل کوشش کررہے ہیں تاہم ہمیں اب تک اس سلسلے میں کوئی کامیابی نہیں ہوئی ہے۔ دونوں جماعتیں مذاکرات کی میز پر تیار نہیں۔ رشید گوڈیل، حیدر عباس رضوی اور آفتاب شیر پاوٴ نے پاکستان عوامی تحریک سے ان کے مطالبات جاننے کی بہت کوشش کی تاہم کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا، اسی طرح ان کی ذاتی طور پر عارف علوی، اسد عمر اور شاہ محمود قریشی سے بات ہوئی اس دوران انہوں نے ان دونوں شخصیات کی ہر طرح سے منت سماجت کی اور ان سے کہا کہ آئین اور قانون کے تحت حکومت ان کا ہر مطالبہ ماننے کے لئے تیار ہے۔

سعد رفیق نے کہاکہ دنیا میں پاکستان کے بارے میں کئی تحفظات کا اظہار کیا جاتا ہے، ہماری معیشت برباد ہوچکی ہے، لوگ بھوک سے مررہے ہیں۔ ریڈ زون کو ملک کا مرکزی اعصابی نظام کہا جاسکتا ہے جہاں اہم ترین تنصیبات ہیں۔ یہاں اگر ہلڑ بازی ہوئی تو بین الاقوامی برادری میں پاکستان کا صحیح تاثر نہیں جائے گا۔ دونوں رہنماوٴں کے کارکن اگر پارلیمنٹ ہاوٴس پر قبضہ کرلیں گے تو اس سے عوام کا کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

عوامی مسائل مذاکرات اور قانون سازی سے حل ہوتے ہیں۔ تمام جماعتیں آئین ، پارلیمنٹ اور جمہوریت کے تحفظ پر متفق ہیں چند ہزار لوگوں کے جتھے وفاقی اور ملک کی چاروں صوبائی اسمبلیوں کے مقدر کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔ اگر ایسا ہوا تو ملک کے کروڑوں عوام کو کیا جواب دیں گے۔ طاہر القادری اور عمران خان جگ ہنسائی نہ کرائیں، آئیں مل کر بات کریں۔ وفاقی وزیر عبد القادر بلوچ نے کہاکہ حکومت اٹھارہ کروڑعوام کی منتخب کردہ حکومت ہے،چند سو افراد اپناموقف مسلط نہیں کرسکتے آئین میں تحریک انصاف کے مطالبے کی کوئی گنجائش نہیں،اعجاز الحق نے کہاکہ ملک ماردھاڑ کا متحمل نہیں ہوسکتااعجاز الحق نے کہا کہ مذاکرات کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک کسی مار دھاڑ کا متحمل نہیں ہوسکتا،تصادم سیاسی جماعتوں کے مفاد میں نہیں۔

اکرام درانی کا کہنا تھا کہ حکومت نے جس فراخدلی کا مظاہرہ کیا اس کی مثال نہیں ملتی،غیرآئینی طریقے سے حکومت ختم نہیں کی جاسکتی،انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن جماعت ایک پیج پر ہیں صرف ایک جماعت دائرے سے باہر ہے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :