عوامی تحریک کی مذاکراتی کمیٹی نے حکومتی کمیٹی کو مطالبات پیش کردیئے

بدھ 20 اگست 2014 22:42

عوامی تحریک کی مذاکراتی کمیٹی نے حکومتی کمیٹی کو مطالبات پیش کردیئے

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اگست۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا جس میں عوامی تحریک کے وفد نے اپنے مطالبات پیش کردیئے۔ نجی ٹی وی کےمطابق حکومتی کمیٹی میں شامل وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ، ایم کیو ایم رہنما حیدرعباس رضوی اور اعجاز الحق نے عوامی تحریک کی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کی اور دونوں جانب سے مسئلے کے حل کے لئے درمیانی راستہ نکالنے پر زور دیا گیا۔

اس موقع پرعوامی تحریک نے مذاکراتی عمل کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے اپنے مطالبات حکومتی کمیٹی کے سامنے رکھ دیئے۔مذاکراتی عمل کے پہلے مختصر دور کے اختتام کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عوامی تحریک کی کمیٹی کے رہنما رحیق عباسی کا کہنا تھا کہ اپنے مطالبات حکومتی وفد کو پیش کردیئے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو فوری گرفتار کرتے ہوئے قتل کا مقدمہ درج کیا جائے جبکہ مرکز اور پنجاب حکومت کا فوری خاتمہ بھی مطالبے میں شامل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی موجودگی میں شہدا ماڈل ٹاؤن کے لواحقین کو انصاف ملنا ممکن نہیں، وفاق کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ اسے حکومت بچائی ہے یا ریاست، عوامی تحریک بامعنی مذاکرات پر یقین رکھتی ہے۔واضح رہے کہ عوامی تحریک کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹی میں رحیق عباسی، سردار آصف، حامد رضا اور غلام مصطفی کھر شامل ہیں جبکہ حکومتی وفد میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو شامل کیا گیا تھا جس پر عوامی تحریک کی جانب سے اعتراض کے بعد حکومتی کمیٹی میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو شامل کرلیا گیا۔

متعلقہ عنوان :