قومی اسمبلی کی تحلیل کا کوئی خطرہ نہیں ‘ وزیر اعظم کی ایڈوائس پر ہی اسمبلی تحلیل ہوسکتی ہے ‘سردار ایاز صادق

ہفتہ 23 اگست 2014 13:08

قومی اسمبلی کی تحلیل کا کوئی خطرہ نہیں ‘ وزیر اعظم کی ایڈوائس پر ہی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23اگست۔2014ء) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے استعفوں سے قومی اسمبلی کی تحلیل کا کوئی خطرہ نہیں ‘ وزیر اعظم صدر کو مشورہ دیں تو ہی اسمبلی تحلیل ہوسکتی ہے ‘ استعفوں کو جلد بازی میں قبول نہیں کیا جائیگا ‘پورے پراسسز کیلئے دو ہفتے لگ سکتے ہیں ۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی اس صورت میں تحلیل ہو سکتی ہے جب وزیر اعظم صدر کو اس کیلئے مشورہ دیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین اسمبلی کے استعفوں سے متعلق سوال پر اسپیکر نے کہا کہ اس طرح کی جلد بازی میں انہیں قبول نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ارکین اسمبلی سے استعفے کی تصدیق کے لیے میں پہلے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کو علیحدہ علیحدہ خط لکھوں گا۔

(جاری ہے)

سردار ایاز صادق نے کہا کہ ہر رکن کو فون کالز کے ذریعے بھی آگاہ کیا جائیگا خط کے بعد انہیں پروفارما پر دستخط کیلئے مدعو کیا جائے اس کے بعد استعفے کی منظوری دی جائے گی۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اس عمل میں وقت لگے گا شاید اس میں دو ہفتے تک لگ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس کو توسیع دے دی گئی ہے اسپیکر نے کہا کہ انہیں صدر کی طرف سے اس حوالے سے کوئی حکم نہیں موصول ہوا جو واضح پیغام ہے کہ سیشن کو جاری رہنا چاہیے۔سردار ایاز صادق نے کہا کہ ایوان کی طرف سے قراردار کی منظوری جمہوریت پر اعتماد اور پارلیمنٹ کی بالا دستی کا واضح پیغام ہے۔