ملک میں جاری سیاسی بحران ،انٹر بینک میں ڈالر 6 ماہ بعد 103روپے کا ہوگیا

پیر 25 اگست 2014 20:08

ملک میں جاری سیاسی بحران ،انٹر بینک میں ڈالر 6 ماہ بعد 103روپے کا ہوگیا

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اگست۔2014ء) ملک میں جاری سیاسی بحران جہاں عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ کمزور کر رہا ہے، وہیں روپے کی بے قدری کا سبب بھی بن رہا ہے، انٹربینک میں ڈالر 6ماہ بعد 103 روپے پر پہنچ گیا، اسٹیٹ بینک نے نوٹس لے لیا۔ انقلابی ریلیوں اور دھرنوں کے معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونا شروع ہوگئے ہیں، موجودہ سیاسی صورتحال کے باعث روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا رجحان ہے۔

دو ہفتے سے بھی کم عرصے میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں 3.80 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔پیرکوانٹربینک میں روپے کی قدر میں مزید 1.35روپے کی کمی دیکھی گئی، جس سے ڈالر6 ماہ کی بلند سطح 103 روپے پر پہنچ گیا۔ ادھر اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر ایک روپیہ بڑھ کر 102.5روپے پر جا پہنچا۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ سیاسی حالات سے پیدا ہونے والی صورت حال کے باعث روپے کی قدر مسلسل دبا کا شکار ہے ۔

(جاری ہے)

ملک میں ڈالر کی قیمت ایک مرتبہ پھر بڑھ کر ایک سو تین روپے کے لگ بھگ ہوگئی ہے۔ماہرین کے مطابق اس وقت پاکستان کے ذمے واجب الادا قرض ساٹھ ارب ڈالر ہے جس میں ڈالر مہنگا ہونے سے ایک سو تراسی ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوگیا ہے اور اگر ڈالر مزید مہنگا ہوتا ہے تو اس سے پاکستان کے ذمے قرض کا حجم مزید بڑھ جائے گا۔ملکی معیشت کو اب تک مجموعی طور پر سات کھرب روپے کے لگ بھگ نقصان ہوچکا ہے۔ٹیکس وصولیاں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ آرڈرز منسوخ ہونے سے صنعتیں اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :