خود پر یخ پانی کی بالٹی الٹنے کی مہم شاید ’دنیا‘ تبدیل کر دے

منگل 26 اگست 2014 14:13

خود پر یخ پانی کی بالٹی الٹنے کی مہم شاید ’دنیا‘ تبدیل کر دے

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اگست۔2014ء) ان دنوں سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیو جابجا دیکھی جا سکتی ہیں، جن میں لوگ ٹھنڈے یخ پانی سے بھری بالٹی خود پر الٹ کر غیر منافع بخش تنظیم کے لیے عطیات جمع کرنے کی مہم میں حصہ لے رہے ہیں۔امید ہے کہ خود پر یخ پانی کی بالٹی الٹنے کی مہم شاید ’دنیا‘ تبدیل کر دے۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جولائی کی 29 تاریخ سے جاری اس مہم کے آغاز سے اب تک 1.1 نئے ڈونرز سامنے آئے ہیں جب کہ مجموعی طور پر 53.3 ملیں ڈالر کی خطیر رقم اکٹھی کی جا چکی ہے۔

اس مہم کو سوشل میڈیا کی تاریخ کی سب سے زیادہ ’وائرل‘ یا پھیلنے والی مہم قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم اس سے اب مختلف خیراتی تنظیمیں یہ سوچنے پر مجبور ہو گئی ہیں کہ کس طرح نوجوان نسل سے جڑا جائے اور نئے ڈونرز سامنے آئیں۔

(جاری ہے)

اب تک جاری اس مہم میں ہزاروں افراد بشمول معروف شخصیات حصہ لیے چکے ہیں۔

ان میں جارج ڈبلیو بش، ٹیلر سوئفٹ اور اوپراہ ونفرے سرفہرست ہیں اور یہ افراد خود پر برف اور پانی سے بھری بالٹی الٹ کر دوسروں کو بھی ایسا ہی کرنے یا اعصابی کمزوری پر تحقیق اور مدد کرنے والی تنظیم ALS کو پیسے عطیہ کرنے کا کہتے ہیں۔

اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے فشر کالج آف بزنس میں نان پروفٹ فائنانس کی تعلیم دینے والے برائن میٹنڈورف کے مطابق، ’اس مہم میں یہ بتایا جا رہا ہے کہ کسی اچھے مقصد کے لیے ’بے وقوفی کا کام‘ کرنے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں۔ان کا مزید کہنا ہے، ’نان پرافٹ فائنانس کا بہترین ماڈل یہی ہے کہ ایسے افراد ڈھونڈے جائیں جو کسی مقصد سے متعلق پرعزم ہوں اور پھر انہیں عطیہ دینے اور دوسرے افراد کو بھی ایسا ہی کرنے کا کہا جائے۔

اس مہم میں کچھ ایسا ہی کیا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے اے ایل ایس تنظیم کی ترجمان کیری مْنک کا کہنا ہے، ’ہمیں یہ ہرگز اندازہ نہیں تھا کہ یہ مہم اس جگہ پہنچ جائے گی۔ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق کسی مہم کی کامیابی کا سہرا کس کے سر باندھا جائے، یہ بہت مشکل سوال ہے۔ یہ مہم کیسے وائرل ہو گئی، اس حوالے سے کچھ افراد کا خیال یہ ہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بوسٹن کے 29 سالہ نوجوان، جسے اے ایل ایس کا مرض لاحق تھا، کے دوستوں نے اپنے گروپ میں یہ چیلنج دیا، کہ یا تو خود پر یخ پانی سے بھری بالٹی الٹاوٴ یا اپنے دوست کو علاج کے لیے عطیہ دو۔

ماہرین کے مطابق اس مہم کی کامیابی سے سوشل میڈیا کی بڑھتی ہوئی اہمیت اور نوجوانوں تک کسی معاملے کی آگہی کس سرعت کے ساتھ کی جا سکتی ہے، کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔واضح رہے کہ اے ایل ایس بیماری میں انسانی اعصابی نظام میں خرابی پیدا ہوتی ہے، جس کی وجہ دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے خلیات کا متاثر ہونا ہے۔

متعلقہ عنوان :