اگر بھارت سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال کر مذاکرات کریں گے تو ایسا نہیں ہوسکتا،سرتاج عزیز
منگل 26 اگست 2014 21:13
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26 اگست 2014ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی وخارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ اگر بھارت سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال کر مذاکرات کریں گے تو ایسا نہیں ہوسکتا،عمران خان کے 6میں سے5مطالبات تسلیم کرلئے ہیں،معاشی بہتری اور پاکستان کا امیج بہتر بنانے کیلئے انہیں دھرنا ختم کردینا چاہئے،ٹیکس اور بجلی کے بل نہ دینے کے بارے میں ان کے بیانات غیر ذمہ دارانہ ہیں،وزیراعظم کے 30دن چھٹی پر جانے کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں۔
منگل کو مقامی ہوٹل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے بھارت سے نیک نیتی کے ساتھ مذاکرات کی کوشش کی گئی ،اگر بھارت سمجھتا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال کر مذاکرات ہوں گے تو کشمیر کے بغیر بھارت سے بات نہیں ہوسکتی۔(جاری ہے)
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا بنیادی اصول یہ ہے کہ معاملات طے کرنے کیلئے درمیانی راستہ نکالا جائے، 100فیصد مطالبات کوئی بھی نہیں منوا سکتا،حکومت نے عمران خان کے چھ میں سے پانچ مطالبات تسلیم کرلئے جو بہت اہم تھے،بہتر ہوتا کہ وہ دھرنا ختم کردیتے اس سے معاشی بہتری آتی اور پاکستان کا امیج بھی بہتر ہوتا۔
مسلم لیگ(ن) کی طرف سے ریلیاں نکالنے کے بارے میں سوال پر سرتاج عزیز نے کہا کہ ان کا بنیادی مقصد واضح ہے کہ جو لوگ دھرنا دیکر یہ کہہ رہے ہیں کہ ہماری بات مان لی جائے وزیراعظم ان پر ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ بھی عوام ہیں،تاہم ریلیوں کو لڑائی جھگڑے سے منع کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں عدم استحکام سے ریاست کا نظام جام ہوجاتا ہے،معیشت کی بہتری میں بہت وقت لگتا ہے لیکن تباہی صرف ایک ہفتے میں ہوجاتی ہے۔ٹیکس اور بجلی کے بل نہ دینے کے بارے میں عمران خان کے بیانات غیر ذمہ دارانہ اور نقصان دہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جبکہ چین کے صدر آئندہ ماہ پاکستان آنے والے ہیں وزیراعظم کی 30دن کیلئے چھٹی پر جانے کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں۔انہوں نے کہا کہ28اگست کو ترک وزیراعظم نے حلف اٹھانا ہے،2ستمبر کو افغانستان کے نئے صدر اقتدار سنبھال رہے ہیں ان حالات میں وزیراعظم چھٹی پر نہیں جاسکتے کیونکہ اس سے ملک بند ہوجائے گا لیکن ہم ملک بند نہیں کرسکتے۔۔۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.