ڈاکٹر طاہر القادری کو فو ن کرکے بتایا گیا سانحہ کی ایف آئی آر درج ہو گئی ہے، وکیل ادارہ منہاج القرآن،

وکلاء کی ٹیم حقیقت جاننے کیلئے ایس ایچ او کے انتظار میں گھنٹوں تھانے میں موجود رہی ، لیگی کارکن کی تھانے میں آکر ہنگامہ آرائی کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے بچنے کیلئے افسران بھاری نفری کے ہمراہ پہنچ گئے،وکلاء کی بڑی تعداد بھی تھانے کے باہر موجود رہی

بدھ 27 اگست 2014 23:18

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اگست۔2014ء ) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی ہدایت کے بعد ادارہ منہاج القرآن کے وکلاء تھانہ فیصل ٹاؤن پہنچ گئے ، وکلاء کی ٹیم ایس ایچ او اور محرر کے انتظار میں گھنٹوں تھانے میں موجود رہی ، لیگی کارکن کی تھانے میں آکر عوامی تحریک کے خلاف ہنگامہ آرائی کے بعد ماحول کشیدہ ہو گیا ، افسران پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ پہنچ گئے ۔

ادارہ منہاج القرآن کے وکیل منصور خان آفریدی نے بتایا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کو کسی شخصیت کا فون آیا تھا جس میں انہیں یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس پر طاہر القادری نے ہمیں تھانے بھیجا ہے تاکہ دیکھا جائے کہ آیا کہ درخواست کے مطابق مقدمہ درج ہوا ہے کہ نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ہم کئی گھنٹوں سے تھانے میں ایس ایچ او اور محرر کا انتظار کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پولیس ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔ اسی دوران خود کو (ن) لیگ کا کارکن کہنے والا ایک تاجر سہیل ایوب بھی تھانے پہنچ گیا اور اس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ذمہ داری عوامی تحریک پر عائد کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی شروع کر دی ۔ بعد ازاں سہیل ایوب دیگر کئی لوگوں کو بھی اپنے ہمراہ تھانے لے آیا اور عوامی تحریک کے وکلاء سے بحث و تکرار ہوتی رہی جسکی وجہ سے صورتحال کشیدہ ہو گئی ۔

ایوب سہیل نے کہاکہ ہم اپنے قائدین کے خلاف غیر قانونی مقدہ درج نہیں ہونے دیں گے اورعوام نے آزادی مارچ اوردھرنے کو مسترد کردیا ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ کس طرح کے دھرنے ہیں جس سے ملکی معیشت برباد ہورہی ہیں۔ادارہ منہاج القرآن کی وکیل شبنم ناگی نے کہاکہ ہم یہاں سانحہ ماڈل ٹاؤن کامقدمہ درج کروانے کیلئے آئے ہیں لیکن ہمیں حکومت کی جانب سے بھیجے گئے گلوبٹو کی طرف سے دھمکیاں دی جارہی ہی ہیں کہ مقدمہ درج نہ کروایا جائے۔

شبنم ناگی نے مزید کہاکہ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں ہم مقدمہ کے اندراج کے لئے آئے ہیں اوراگر ہمیں اس کیلئے ساری رات بھی تھانہ میں گزارنا پڑی تو گزاریں گے ۔اطلاع ملنے پر افسران پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ تھانے پہنچ گئے جبکہ وکلاء کی کثیر تعداد بھی تھانے کا باہر موجود رہی۔

متعلقہ عنوان :