نوازشریف،شہبازشریف اور وزراء قسم دینے کو تیار ہیں کہ ان کا واقعہ سے کوئی تعلق نہیں،خواجہ آصف،سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شریف خاندان کا کوئی کردار نہیں، واقعہ کی ایف آئی آر درج ہونی چاہئے،طاہر القادری سے فون پر بات ہوئی ہے،نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 27 اگست 2014 23:20

نوازشریف،شہبازشریف اور وزراء قسم دینے کو تیار ہیں کہ ان کا واقعہ سے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27اگست۔2014ء) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شریف خاندان کا کوئی کردار نہیں،سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر درج ہونی چاہئے،نوازشریف،شہبازشریف اور وزراء قسم دینے کو تیار ہیں کہ ان کا واقعہ سے کوئی تعلق نہیں،طاہر القادری سے فون پر بات ہوئی ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم سے استعفیٰ مانگنا آئینی طور پر غلط ہے،ماڈل ٹاؤن میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے لیکن اس واقعہ میں نوازشریف،شہبازشریف اور وفاقی وزراء کا کوئی تعلق نہیں اور ہم قسم دینے کو تیار ہیں کہ ماڈل ٹاؤن سانحہ میں ملوث نہیں او ر طاہرالقادری نے حلف دینے کی بات کو سراہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے ماڈل ٹاؤن میں کارروائی کا کوئی حکم نہیں دیا تھا اور نہ ہی اس کی کوئی شہادت ملی ہے اس واقعے کی نہ تو کوئی منصوبہ بندی کی گئی تھی اور نہ ہی کوئی پلان تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سانحہ کی ایف آئی آر درج تھی اور نئی ضمنی ڈالی جاسکتی تھی لیکن عوامی تحریک بضدتھی کہ مارے جانے والوں کے لواحقین کی طرف سے ایک اور ایف آئی آر درج کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر کا اندراج ہونا چاہئے تھا۔ان کا کہنا تھا کہ سانحہ کے وقت وہ اور نوازشریف دو شنبہ میں تھے،طاہر القادری سے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں مارے جانے والوں کے لواحقین کے لئے خون بہا پر بھی بات ہوئی ہے،قادری کو شریف خاندان کا کوئی بھی فرد حلف دینے کو تیار ہے،جوڈیشل کمیشان کی رپورٹ پر میڈیا اپنے اپنے مطلب نکال رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ قانون سازی میں طاہر القادری کی تجاویز کو شامل کیا جاسکتا ہے،ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف ملک کے منتخب وزیراعظم ہیں اگر دھرنوں سے وزیراعظم تبدیل کرنا ہے تو پھر آئین میں ترمیم لانا ہوگی کہ کوئی بھی5سے10لاکھ بندے لائے اور اپنا وزیراعظم چن لے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اس سے زیادہ بندے لاسکتی ہے ۔۔