نوازحکومت فوج سےمعاہدہ کرنے کے قریب ہے،امریکی اخبار کا دعویٰ
جمعہ 29 اگست 2014 12:37
کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔9 2اگست 2014ء) امریکی اخبار”وال اسٹریٹ جرنل“نے سرکاری حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ پاک فوج حکومت کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے کے قریب ہے جس کے تحت وزیر اعظم سلامتی امور اور اسٹریٹجیک فارن پالیسی کا کنٹرول چھوڑ دیں گے۔فوج اب وزیر اعظم سے ضمانت مانگ رہی ہے کہ وہ ان معاہدوں کی پیروی کریں گے۔ فوج نے حکومت سے پرویز مشرف کی آزادی کا وعدہ لے لیا۔حکومتی معاون کا کہنا ہے احتجاجی رہنماؤں کے ذاتی سیاسی عزائم کی حوصلہ افزائی فوج نے کی جو نواز شریف کے اختیارات کم کرنا چاہتی ہے۔اسکرپٹ میں کبھی بھی حکومت کا تختہ الٹنا نہیں تھا بلکہ اسے اس حد تک کمزور کرنا کہ وہ لٹکی رہے اور کچھ کرنے کے قابل نہ رہے۔
(جاری ہے)
اخبار لکھتا ہے کہ حکومت مخالف مظاہر ے جنہوں نے پاکستان کے دارالحکومت کو مفلوج کر کے رکھ دیا۔
فوج نواز شریف پر سلامتی امور اور خارجہ پالیسی کا کنٹرول چھوڑنے کےلئے دباؤڈال رہی ہے ۔انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان تقریباً دو ہفتے سے جاری تصادم نے وزیر اعظم نواز شریف کو انڈر پریشرکر دیا،حکومت کا خیال ہے کہ ان مظاہروں کو فوج کی طرف سے حمایت حاصل ہے۔حکومتی معاونین کا کہنا ہے کہ فوج نے سیاسی بحران کے دوران نواز شریف کی کمزور حیثیت پر قبضہ کر لیا کہ وہ ایک معاہدہ کریں جس کے تحت وہ اسٹریٹجک پالیسی کو چھوڑ دیں گے جس میں امریکا ،افغانستان، اور بھارت کے ساتھ تعلقات بھی شامل ہیں جنہیں مسلح افواج کیطرف سے کنٹرول کیا جائے گا۔اخبار کے مطابق نوز شریف کے ترجمان اور دیگر وزراء اس پر تبصرے کے لئے دستیاب نہیں ہوئے اور فوجی ترجمان نے بھی ا خبار کی درخواست پر اس پر تبصرہ نہیں کیا۔16 ماہ قبل پارلیمنٹ میں واضح اکثریت کی کامیابی کے بعد نواز شریف کی مسلح افواج پرسویلین کنٹرول کی کوشش نے فوجی اسٹیبلشمنٹ کو ناراض کردیا ،نواز شریف نے ان پالیسیوں کو کنٹرول کرنے کا فیصلہ کیا جوروایتی فوج کی ڈومین تھیں۔ فوج کے ساتھ معاہدے سے نواز شریف کے اختیارات محدود ہو جائیں گے اور پاکستان کے بھارت کے ساتھ امن قائم کرنے کی وزیر اعظم کی اولین ترجیح کی صلاحیت پر شبہ کرے گا۔تجزیہ کار عائشہ صدیقہ کا کہنا ہے اگر نواز شریف کی بقیہ مدت قائم رہتی ہے تو وہ ایک رسمی وزیر اعظم ہوں گے دنیا ان کو سنجیدگی سے نہیں لے گی۔ایک نرم بغاوت پہلے ہی رونماہوچکی،سوال یہ کہ اس میں سختی ہو گی یا نہیں۔پاکستان کی 67سالہ تاریخ میں نصف سے زائد مدت تک فوج نے حکومت کی ۔فوج اقتدار میں نہ بھی ہو تب بھی خارجہ اور سیکورٹی پالیسی روایتی طور پر فوج ہی چلاتی ہے۔حکومتی معاونین کا کہنا ہے کہ فوج نے پرویز مشرف کی آزادی کا وعدہ لیا ہے جن پر غداری کا مقدمہ چلایا جا رہا ہے یہ ایشو بھی مسلح افواج اور انتظامیہ کے درمیان کشیدگی کی بڑی وجہ ہے۔سیاسی اور سیکورٹی حکام کے مطابق نواز شریف حکومت نے مارچ میںمشرف پر غداری کی علامتی فرد جرم عائد ہونے کے بعد خفیہ طور پر مشرف کے بیرون ملک جانے پر اتفاق کر لیا تھا لیکن حکومت نے اس معاہدے پر عمل نہیں کیا۔ جس سے فوج اور نواز شریف کے درمیان عدم اعتماد پیدا ہوا۔حکومتی معاونین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ شہباز شریف سے وزارت اعلیٰ کا عہدہ لینے پر تیار تھی۔ واشنگٹن نے گزشتہ ہفتے حکومت کی حمایت میں بیان دیا کہ پاکستان میںوہ آئینی اور انتخابی عمل کی حمایت کرتے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
-
سندھ حکومت کا آئندہ ہفتے 2 تعطیلات کا اعلان
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
جون سے فیز وائز پلاسٹک بیگز کو بین کردیاجائیگا‘مریم اورنگزیب
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.