پاکستانی کوک سٹوڈیو: نیا سیزن، نئے گیت،پروگرام کا آغاز سات ستمبر سے ہوگا

بدھ 3 ستمبر 2014 14:36

پاکستانی کوک سٹوڈیو: نیا سیزن، نئے گیت،پروگرام کا آغاز سات ستمبر سے ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 ستمبر۔2014ء)مشروبات بنانے والی ایک معروف تجارتی کمپنی کی مالی معاونت سے پیش کیا جانے والا پاکستانی موسیقی کے مقبول ترین پروگرام کوک سٹوڈیو کا ساتواں سیزن سات ستمبر سے شروع ہو رہا ہے، جس میں 23 گلوگار اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔ جرمن ٹی وی کے مطابق ساتویں سیزن میں پہلی مرتبہ پاکستان کی لیجنڈ گلوگارہ عابدہ پروین ایک اور مایہ ناز گلوکار راحت فتح علی خان کے ساتھ مل کر اپنے فن کا مظاہرہ کریں گی ۔

ساتویں سیزن میں پہلی مرتبہ پاکستان کی لیجنڈ گلوگارہ عابدہ پروین ایک اور مایہ ناز گلوکار راحت فتح علی خان کے ساتھ مل کر اپنے فن کا مظاہرہ کریں گی۔22 موسیقاروں کے تیار کردہ 28 گیت دنیا بھر کے شائقین موسیقی کے لیے مختلف ٹی وی چینلز کے علاوہ انٹرنیٹ پر بھی بلا معاوضہ دستیاب ہوں گے۔

(جاری ہے)

کوک سٹوڈیو کے ساتویں سیزن میں شامل فنکاروں میں عابدہ پروین، عباس علی خان، فریحہ پرویز، حمیرا چنہ، جواد احمد، جاوید بشیر، جمی خان،کومل رضوی، میشا شفیع، مومن درانی، نصیر شہاب، نیازی برادران، راحت فتح علی خان، سجاد علی، صنم سعید، عثمان ریاض، استاد رئیس خان، استاد طافو خان اور زوہیب حسن بھی شامل ہیں۔

کوک سٹوڈیو کے ساتویں سیزن کے پروگراموں میں قوالی، راک موسیقی، لوک گیت، پاپ میوزک اور صوفیانہ کلام کے علاوہ پاکستانی موسیقی کے پرانے مقبول گیت اور فیوڑن پر مبنی گیت بھی شامل ہیں۔ساتویں ایڈیشن کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ پچھلے سیزنوں کی طرح اس بار کوک سٹوڈیو معروف میوزیکل بینڈ وائیٹل سائنز کے روحیل حیات پیش نہیں کر رہے بلکہ اس مرتبہ اس پروگرام کی پروڈکشن سٹرنگز نامی معروف میوزیل بینڈ کے روح رواں بلال مقصود اور فیصل کپاڈیا کے ذمے ہے۔

ساتویں سیزن میں پہلی مرتبہ پاکستان کے دو لیجنڈ گلوگار عابدہ پروین اور راحت فتح علی خان مل کر ایک گیت پیش کر رہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ یہ سب سے زیادہ متاثر کن پیشکش ہو گی۔ ہر گیت میں سننے والوں کو نئے بینڈ ممبر اور نئی آوازیں سننے کو ملیں گی۔کوک سٹوڈیو کے تصور کو حقیقت کا روپ دینے والوں میں ایک بڑا نام فہد قادر نامی ایک نوجوان کا بھی ہے، جو کوکا کولا کمپنی کے پاکستان اور افغانستان ریجن کے تعلقات عامہ کے شعبے کے سربراہ ہیں۔

جرمن ٹی وی سے ایک خصوصی ملاقات میں ان کا کہنا تھا کہ ’سات سال پہلے ہم نے پاکستان میں موسیقی کے سنہری دور کے گیتوں کو واپس لانے کے جذبے کے ساتھ کوک سٹوڈیو کو محض پاکستانی موسیقی کے ایک پلیٹ فارم کے طور پر شروع کیا تھا اور اس وقت ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ یہ آئیڈیا اتنا ہٹ ہو گا‘۔وقت کے ساتھ ساتھ کوک سٹوڈیو کے فیس بک فینز کی تعداد پینتیس لاکھ سے بھی زیادہ ہو چکی ہے جبکہ کوک سٹوڈیو کے یو ٹیوب کے آفیشیل پیج کو ملنے والی ہٹس کی تعداد ایک سو بارہ ملین تک پہنچ چکی ہے۔

فہد قادر کے مطابق کوک سٹوڈیو کو دنیا کے ڈیڑھ سو سے زائد ملکوں میں دیکھا جاتا ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستانیوں کے اس قابل فخر پروگرام کو سب سے زیادہ یورپ میں دیکھا جاتا ہے۔ ناظرین کی تعداد کے حوالے سے بھارت دوسرے جبکہ پاکستان تیسرے نمبر پر ہے۔ فہد قادر کہتے ہیں کہ پاکستان سے شروع کیا جانے والا یہ پروگرام اب بھارت، مشرق وْسطٰی اور افریقی ملکوں تک بھی پہنچ چکا ہے۔

فہد قادر کا کہنا تھا کہ اگرچہ کوک سٹوڈیو کی وجہ سے کمپنی کے ریونیو اور سیلز میں بھی اضافہ ہو رہا ہے لیکن اس پروگرام کو صرف مارکیٹنگ کے مقاصد کے لیے نہیں چلا رہے بلکہ اْن کا مقصد پاکستان کے ٹیلنٹ کو سامنے لا کر یہاں موسیقی کا ایک ایسا اثاثہ تشکیل دینا ہے جس پر پاکستانی فخر کر سکیں اور لطف اٹھا سکیں:”ہم پاکستان کے دور دراز کے علاقوں سے گمنام فنکاروں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر سامنے لا رہے ہیں اور کئی گلوکاروں کو ہم نئی شناخت دینے کا باعث بھی بنے ہیں، مثال کے طور پر علی ظفر نے کوک کے تیسرے سیزن میں جب اللہ ہو والا کلام گایا تو اس سے اس کی ایک نئی شناخت سامنے آئی۔

اس بار کوک سٹوڈیو کی پروڈکشن سٹرنگز نامی معروف میوزیل بینڈ کے روح رواں بلال مقصود اور فیصل کپاڈیا کے ذمے ہے۔فہد قادر کہتے ہیں کہ کوک سٹوڈیو کے ساتویں سیزن کا تھیم "ساوٴنڈز آف نیشن" رکھا گیا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ اس کے گیتوں کی تیاری میں ٹارگٹڈ آڈیئنس نہیں بلکہ قوم کے ہر فرد کی دلچسپی کا خیال رکھا گیا ہے۔پاکستان کے ایک مشہور موسیقار استاد طافو سات سو سے زائد فلموں کے لیے موسیقی ترتیب دے چکے ہیں۔

ان کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچانے والا نغمہ "سن وے بلوری اکھ والیا" بھی کوک سٹوڈیو کے ساتویں سیزن میں شامل ہے۔ استاد طافو نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ زمانے کے بدلتے حالات میں انہیں کوک سٹوڈیو میں شامل ہونا اچھا لگا ہے۔پاکستان کے معروف فنکار طفیل نیازی کے صاحبزادے جاوید نیازی اور بابر نیازی پچھلے تیس برسوں سے دیسی سازوں کے ساتھ فوک کلام گا رہے تھے۔

ان کے لیے بھی موسیقی کے جدید ترین آلات کے ساتھ اپنے فن کا مظاہرہ کرنا خوشگوار حیرت کا باعث بنا۔ نیازی برادران پہلی مرتبہ کوک سٹوڈیو میں حصہ لے رہے ہیں۔بابر نیازی سے ہم نے پوچھا کہ ان کا کونسا گانا کوک سٹوڈیو میں آ رہا ہے تو جواب میں انہوں نے "میں نہیں جانا کھیڑیاں دے نال" گنگنا دیا۔ اسی سوال کے جواب میں جاوید نیازی نے بتایا کہ وہ اپنے والد طفیل نیازی کا سب سے زیادہ گایا ہوا گیت "لائی بے قدراں نال یاری تے ٹٹ گئی تڑک کر کے" کوک سٹوڈیو میں پیش کر رہے ہیں۔

گلوکار ابرارلحق نے بتایا کہ کوک سٹوڈیو پاکستان میں عمدہ موسیقی کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔کوک سٹوڈیو کے اٹھائیس نغمات کو سات قسطوں میں مختلف ٹی وی چینلوں پر پیش کیا جائے گا جبکہ ساتھ ساتھ یہ گانے انٹرنیٹ پر عالمی شائقین موسیقی کے لیے بھی دستیاب ہوں گے۔کوک سٹوڈیو کو باضابطہ لانچ کرنے کے لیے اس مرتبہ لاہور میں ایک خصوصی تقریب بھی منعقد کی جا رہی ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کوکا کولا کمپنی نے اس بار بھی کوک سٹوڈیو کی ڈی وی ڈیز کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقوم فلاحی اداروں کو دینے کا اعلان کیا ہے۔