کسی سکرپٹ گرینڈ پلان کا حصہ نہیں، سیاسی بحران حل کرنا چاہتے ہیں، شاہ محمود قریشی

بدھ 3 ستمبر 2014 15:33

کسی سکرپٹ گرینڈ پلان کا حصہ نہیں، سیاسی بحران حل کرنا چاہتے ہیں، شاہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3 ستمبر۔2014ء) تحریک انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمیں ایوان سے اختلاف نہیں، میں شہیدوں کے خون کا بدلہ لینے آیا ہوں ، مجھے گوارہ نہیں کوئی ایوان پر حملہ کرے۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آج تاریخی موڑ ہے بھٹک بھی سکتے ہیں سیدھے راستے پر بھی چل سکتے ہیں۔

تاریخ گواہ ہے ہم اس کو گھر کو جلانے نہیں بچانے آئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کہا گیا ایک ایک جملہ تاریخی ہوتا ہے۔بہت کچھ کہہ سکتا ہوں لیکن ایوان کا ماحول خراب نہیں کرنا چاہتا۔ تحریک انصاف کسی گرینڈ پلان کا حصہ نہیں ، میں اسمبلی میں پاکستان کا سیاسی بحران حل کرنے آیا ہوں ، دھرنا ، احتجاج کسی ایک جماعت کا مسئلہ نہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ اصغر شاہ کیس میں بہت سے پردہ نشین سامنے آئے۔

الیکشن میں شفافیت نہیں‌ تھی,مجھے عمران خان پر فخر ہے لیکن میری تربیت میں بے نظیر بھٹو کا ہاتھ ہے.انھوں نے کہا کہ پاکستان غیر معمولی حالات سے گزر رہا ہے.تحریک انصاف صرف اپنے کارکنوں کے اشاروں‌ پر اسلام آباد آئی.

کسی کے کہنے پر صحافیوں‌ کو گاڑیوں‌ سے نکال کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا.صحافیوں‌ پر تشدد جمہوری اقدار نہیں.انھوں نے کہا کہ ہم پھنس چکے ہیں‌ یہاں‌ سے کہاں‌ جائیں‌ گے.ہم دلدل میں‌ دھنس چکے ہیں,پاکستان کی جمہوریت اور آئین کو بچانا ہے.تالی دونوں ہاتھوں‌ سے بچتی ہے اگر ساڑھے پانچ مطالبات مان لیے گئے تو اس میں‌ تحریک انصاف کا بھی ہاتھ ہے.اسحاق ڈار گواہی دیں‌ گے ہمارا کردار مثبت اور تعمیری تھا.شاہ محمود قریشی کی تقریر کے دوران اراکین اسمبلی نے شیم شیم کے نعرے لگائے.شاہ محمود قریشی نے مذاکرات کی تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا.جب ایف آئی آر نہیں‌ کاٹی جائے گی تو اندازہ لگا لیں حالات کیا ہوں‌ گے.طاہر القادری نے تحریک انصاف کے ایجنڈے سے اتفاق کیا.ہم نے حفیظ پیرزادہ سے قانونی مشاورت لی.چار بجے اپوزیشن کے جرگے میں مذاکرات کے دستاویزات پیش کرو‌ں گا.

اگر حکومت کو وزیر اعظم کے استعفے پر اعتراض ہے تو لکھ کر دے دیں ہم کوئی دوسرا حل پیش کریں‌ گے .سیاست دان بند گلی میں‌ سے راستہ نکالتے ہیں.تحریک انصاف نے اپنے مطالبات کو تحریری شکل دی جبکہ حکومت کی جانب سے صرف زبانی جمع خرچ پر ہی اکتفا کیا اس کے بعد اسلام آباد میں خون کی ہولی کھیلی گئی.آنسو گیس کے شیل چلے, لاٹھی چارج ہوا اور مظاہرین کا خون اسلام آباد کی سڑکوں پر پھیل گیا.انھوں‌ نے کہا کہ ہم ملک میں‌ انتخابات کا شفاف نظام ہمیشہ کے لیے لانا چاہتے ہیں جس سے سب کو اتفاق ہونا چاہئے -

پارلیمٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران شاہ محمود قریشی کی تقریر ختم ہونے کے بعد پی ٹی آئی کے اراکین ایوان سے چلے گئے، جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے شاہ محمود قریشی کو استعفوں کے معاملے پر اپنے چیمبر میں طلب کرلیا ہے۔

تحریک انصاف کے اراکین کے پارلیمنٹ سے جانے پر حکومتی اراکین کی جانب سے شدید شور اور غضے کا اظہار دیکھنے میں آیااور بعض اراکین نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اراکین استعفے دیے بغیر ہی ایوان سے چلے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :