Live Updates

لانگ مارچ سے دھرنے تک عمران خان نے جتنے یو ٹرن لئے پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی،عمران خان نے طاہرالقادری کے ساتھ گٹھ جوڑ کرکے تحریک انصاف کی سیاسی موت کا اعلان کر دیا ہے:شہبازشریف

بدھ 3 ستمبر 2014 18:35

لانگ مارچ سے دھرنے تک عمران خان نے جتنے یو ٹرن لئے پاکستان کی سیاسی ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔3ستمبر 2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کچھ لوگو ں نے اسلام آباد پر لشکرکشی کے ذریعے عوام کی منتخب پارلیمنٹ کی تذلیل کی کوشش کی لیکن پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کی یکجہتی کی وجہ سے انہیں ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔ مجھے یقین ہے کہ جاوید ہاشمی کے بعد تحریک انصاف کے بہت سے رہنما اپنے ضمیر کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے اسی اخلاقی جرأت کا مظاہرہ کریں گے تاکہ آنے والا موٴرخ سیاسی تاریخ رقم کرتے ہوئے انہیں پاکستان اور جمہوریت کے دشمنوں میں شمار نہ کرے۔

وہ یہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی کے وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان نے طاہرالقادری کے ساتھ گٹھ جوڑ کرکے تحریک انصاف کی سیاسی موت کا اعلان کر دیا ہے اور یہ بات پوری قوم جان چکی ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت بھی عمران خان کے آمرانہ اور غیر جمہوری رویوں کے باعث نالاں ہے اور ان کے بے شمار ساتھی ”گو عمران گو“ کے نعرے لگاتے ہوئے پارٹی سے راہیں جدا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ سے دھرنے تک عمران خان نے جتنے یو ٹرن لئے پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی، یہی وجہ ہے کہ آج وہ سیاسی طور پر بالکل تنہا کھڑے نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے جمہوریت اور آئین کے تحفظ کے ساتھ قانون کی بالادستی برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ پوری قوم کی آواز ہے۔

بلاشبہ اس نازک موڑ پر پاکستان کی سیاسی جماعتوں نے جس بالغ نظری کا مظاہرہ کیا ہے وہ جمہوریت اور جمہوری نظام کے استحکام کیلئے خوش آئند ہے۔ وزیراعلیٰ نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے جمہوری نظام کے تحفظ کیلئے تقاریر کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ سیاسی جماعتوں کا جمہوری نظام کے تحفظ کا عزم ایک تاریخی واقعہ ہے۔

انہو ں نے کہا کہ عمران خان اور طاہرالقادری نے احتجاجی سیاست کو آزما کر دیکھ لیا ہے اور عوام نے احتجاجی سیاست کو مسترد کرکے اپنی رائے دے دی ہے۔ہر محب وطن پاکستانی نے پارلیمنٹ، وزیراعظم ہاؤس اور پی ٹی وی کی عمارت پر یلغار کی سخت مذمت کی ہے۔ ملک کے جمہوری اداروں کو نقصان پہنچانے کے درپے سیاسی عناصر جان لیں کہ اگر ملک عدم استحکام کا شکار ہوا تو ذمہ دار بھی عمران خان اور طاہرالقادری ہی ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سیاستدان کا اوڑھنا بچھونا سیاست اور عوام کی طاقت ہونا چاہیئے جس کا اظہار عوام ووٹ کے ذریعے کرتے ہیں۔ بہت اچھا ہوتا اگر عمران خان ملک میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں تو انہیں اس کا آغاز مئی 2013ء میں خیبر پختونخوا میں اپنی حکومت سنبھالنے کے فوراً بعد کر دینا چاہیئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں فیصلے سڑکوں پر نہیں ہوتے بلکہ پارلیمنٹ میں ہوتے ہیں اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہمیشہ سیاسی مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی حامی رہی ہے۔ لانگ مارچ سے لے کر دھرنے تک حکومت نے ہر مرحلے پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات