سندھ کی مرضی کے بغیر کالا باغ ڈیم نہیں بنے گا‘ چیئرمین واپڈا ،

73 کے آئین اور 91ء میں ہونے والے پانی کے معاہدے نے ملک کو متحد رکھا ہوا ہے‘سندھ کی مرضی کے بغیر آزاد کشمیر منگلا ڈیم سے ایک قطرہ پانی نہیں لے سکتا‘ ظفر محمود

جمعرات 4 ستمبر 2014 21:00

سندھ کی مرضی کے بغیر کالا باغ ڈیم نہیں بنے گا‘ چیئرمین واپڈا ،

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔4ستمبر 2014ء) چیئرمین واپڈا ظفر محمود نے کہا ہے کہ سندھ کی مرضی کے بغیر کالا باغ ڈیم نہیں بنے گا‘ 73 کے آئین اور 91ء میں ہونے والے پانی کے معاہدے نے ملک کو متحد رکھا ہوا ہے‘ سندھ کی مرضی کے بغیر آزاد کشمیر منگلا ڈیم سے ایک قطرہ پانی نہیں لے سکتا‘ وہ سندھ چیمبر آف ایگریکلچر حیدرآباد میں آبادگاروں کے ساتھ منعقدہ اجلاس سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔

انہوں نے کہاکہ ملک کو قانون کے تحت چلانا ہوگا اور یہی ملکی بقاء کیلئے ضروری ہے‘ ظفر محمود نے کہا کہ 73 کے آئین اور 91ء میں ہونے والے پانی کے معاہدے نے پاکستان کو متحد رکھا ہوا ہے جو ملک کے لئے انتہائی اہم ہے‘ انہوں نے کہا کہ سندھ میں پانی کی قلت کے خاتمے کے لئے دیاگاج ڈیم پر کام چل رہا ہے جبکہ دراود ڈیم سمیت دیگر منصوبوں پر بھی کام جلد شروع کردیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ ارسا کی اجازت کے کوئی قطرہ پانی بھی نہیں لے سکتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ 2007ء کے بعد واپڈا سے ڈسٹری بیوشن اور تھرمل کے معاملات واپس لے لئے گئے ہیں ، سندھ کے عوام اور آبادگار یہ سمجھتے ہیں کہ ہم کالاباغ ڈیم بنارہے ہیں جس میں کوئی صداقت نہیں، اگر ایسے کسی پروجیکٹ پر کام شروع ہوگا تو سندھ کے عوام کی رائے کو مد نظر رکھا جائیگا،ان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کے وزیر اعظم نے درخواست کی ہے کہ انہیں منگلا ڈیم سے پانی دیا جائے مگر سندھ کی مخالفت کی وجہ سے آزاد کشمیر منگلا ڈیم سے ایک قطرہ پانی بھی نہیں لے سکتا‘ انہوں نے کہا کہ سندھ کے لوگوں میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ واپڈا کالا باغ ڈیم بنانا چاہتا ہے تو وہ یہ واضح کردینا جاہتے ہیں کہ سندھ کی مرضی کے بغیر کالا باغ ڈیم نہیں بنے گا‘ جب تک ایک صوبہ بھی مخالفت کرے گا اس وقت تک کوئی بھی ڈیم نہیں بن سکتا۔