غداری کیس ، استغاثہ کے آخری گواہ خالد قریشی نے اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ، پرویز مشرف نے بطور آرمی چیف ایمرجنسی نافذ کی اور پی سی او ججوں کا حلف نامہ بطور صدر جاری کیا ، بیان

جمعرات 11 ستمبر 2014 18:32

غداری کیس ، استغاثہ کے آخری گواہ خالد قریشی نے اپنا بیان ریکارڈ کرا ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11ستمبر۔2014ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف غداری کیس میں استغاثہ کے آخری گواہ خالد قریشی نے اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا جس میں کہا گیا کہ پرویز مشرف نے بطور آرمی چیف ایمرجنسی نافذ کی اور پی سی او ججوں کا حلف نامہ بطور صدر جاری کیا ،وزیر اعظم سیکریٹریٹ ، ایوان صدر سمیت تین نومبر کا ریکارڈ تمام متعلقہ محکموں سے مانگا جو ان کے پاس نہیں۔

جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے غداری کیس کی سماعت کی۔ ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل خالد قریشی نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا اور ایمرجنسی کے نفاذ سے متعلق اپنے موقف کی تائید کی۔ خالد قریشی نے کہاکہ پرویز مشرف نے بطور آرمی چیف ایمرجنسی نافذ کی جبکہ پی سی او اور ججز کا حلف نامہ بطور صدر جاری کیا۔

(جاری ہے)

ایمرجنسی اور پی سی او سے متعلق کسی سے کوئی ایڈوائز صدر کو جاری نہیں کی گئی۔

امن و امان کی صورتحال کو جواز بنا کر ایمرجنسی نافذ کی گئی اور اس حوالے سے وزیر اعظم سیکریٹریٹ کو کوئی شکایات موصول نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ ستائیس جون 2013 کو ڈی جی ایف آئی اے سعود مرزا نے انہیں محمد اعظم اور مقصود الحسن کو اپنے دفتر میں بلایا اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے نوٹیفیکشن کے بارے میں بتایا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے چاروں ارکان کو الگ الگ ٹاسک سونپا گیا۔

ڈی جی ایف آئی اے کے ساتھ ملاقات میں طے پایا کہ تحقیقات میرٹ پر ہو گی اور تحقیقات کے دوران اہم ادارے کی ساکھ کو نقصان نہیں پہنچنے دیا جائیگا تحقیقات شروع ہونے کے دو ہفتوں بعد وزارت خارجہ ، دفاع ، اٹارنی جنرل ، پرنٹنگ کارپویشن کو بھی تعاون کیلئے خطوط لکھے گئے۔ وزیراعظم سیکرٹریٹ ، ایوان صدر سمیت تین نومبر کا ریکارڈ تمام متعلقہ محکموں سے مانگا جو ان کے پاس نہیں تھا ،پرویزمشرف سے ،چھ دسمبردوہزارتیرہ کو پرویزمشرف کی رہائش گاہ پرملاقات کی، ایمرجنسی،پی سی او،ججزکے حلف کی دستاویزات دکھائیں،،پرویزمشرف نیبیان قلمبند کرانے سے انکارکردیا،چار دسمبر کو شریف الدین پیرزادہ،چھ دسمبرکوگورنرعشرت العباد کا بیان ریکارڈ کیا،استغاثہ کے آٹھ اورآخری گواہ کا بیان قلمبند کرنے کے بعد سماعت سولہ ستمبر تک ملتوی کردی،آئندہ سماعت پرپرویزمشرف کے وکیل خالد قریشی پرجرح کرینگے۔