سندھ میں 7لاکھ کیوسک سیلابی پانی آنے کا خدشہ ہے، شرجیل میمن

ہفتہ 13 ستمبر 2014 22:01

سندھ میں 7لاکھ کیوسک سیلابی پانی آنے کا خدشہ ہے، شرجیل میمن

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13ستمبر 2014ء) صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ میں 7لاکھ کیوسک سیلابی پانی آنے کا خدشہ ہے اور حکومت سندھ اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت دریائے سندھ کے دونوں اطراف کے بند مضبوط ہیں تاہم تمام صوبائی وزراء اپنے حلقوں کے بندوں کی نگرانی کر رہے ہیں تاکہ کسی بھی امکانی ہنگامی صورتحال پر قبل از وقت ضابطہ لایا جا سکے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دریائے سندھ کے بائیں طرف تعلقہ قاسم آباد کے چھلگری اسٹاپ کے علاقے میں گھلیان بند کا دورہ کرنے کے دوران میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر اور پی پی پی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری اور چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی ہدایات پر تمام وزراء اور منتخب نمائندے اپنے علاقوں میں دریا ء کے بندوں کی نگرانی کر رہے ہیں اور اس وقت دریائے سندھ کے بندوں کی صورتحال اطمینان بخش ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت سندھ اپنی بہتر حکمت عملی سے حالیہ سیلابی پانی کو دریاء کے راستے سے کراس کر کے سمندر میں خارج کردیگی۔ انہوں نے کچے کے علاقے کے مکینوں کو اپیل کی کہ وہ فوری طور پر کچے کا علاقہ خالی کریں کیونکہ انکی ہجرت نہ کرنے کی وجہ سے کسی بھی امکانی صورت میں امدادی سرگرمیوں میں مشکلات پیش آسکتی ہے ۔

انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ شہری علاقوں اور محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں جہاں پر حکومت نے قبل از وقت انکے لیے رلیف کیمپ اور زندگی کی دیگر ضروری سہولیات مہیا کی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت سندھ تمام اضلاع میں نقد رقم اور پراونشل ڈزاسٹر مینئجمینٹ اتھارٹی کی جانب سے خیمے ،ادویات اور خوراک کا سامان مہیا کیا ہے جبکہ پی ڈی ایم اے اس وقت پورے صوبے میں سرگرم ہو چکی ہے ۔ اس سیلاب کی مجموعی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت سیلاب کی حالیہ صورتحال سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ سندھ میں کسی بھی قسم کا نقصان نہ ہوگا اگرچہ بارشوں کے ہونے کے نتیجے میں کچھ علاقوں میں مسائل پیدا ہونے کے خدشات ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ ہر وقت آبپاشی ماہرین سے رابطے میں ہے اور سیلاب کی صورتحال سے بھی باخبر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ کا پیٹ بڑا ہے اگرچہ کچے کا علاقہ متاثر ہونے کا خطرہ ہے اسلیے عوام خود کچہ خالی کر ے بصورت دیگر حکومت اپنے زور پر انہیں محفوظ مقامات منتقل کریگی ۔ دریاء کے بندوں اور کچے کے علاقوں میں تجاوزات کے حوالے سے ایک سوال پر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اس وقت کچے کے علاقے میں پکے گھر ، مساجد اور اسکول قائم کیے گئے ہیں جو کہ نہ ہونے چاہییں تھے اور اس حوالے سے حکومت سندھ کی واضح پالیسی ہے کہ ان تجاوزات کو ہٹانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائینگے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے2010کے سیلاب کے دوران قبل از وقت نجائز تجاوزات ختم کرائی تھیں ۔ اس سلسلے میں عوام کو بھی حکومت سے تعاون کرنے کی ضرورت ہے ۔ پنجاب میں آئے ہوئی تباہ کاریوں کے متعلق ایک وال پر انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ اور پی پی پی پنجاب کے سیلاب متاثرین کے ساتھ ہر قدم پر موجود رہے گی اور حکومت پنجاب کو رقم بھی بھیجی گئی ہے اور تمام جلد چیئر مین بلاول بھٹو زرداری سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان بھی بھیجیں گے ۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں صفائی ستھرائی کا مسئلہ موجود ہے تاہم کوڑے کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کیلئے نجی کمپنیوں سے معاہدے کیے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ حیدرآباد پر خاص توجہ دے رہے ہیں اور حیدرآبادکی ترقی کیلئے ایک جامع حکمت عملی تشکیل دی جا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومت واٹر بورڈ کراچی اور واسا نے حیدرآباد کیلئے بجلی کی مد میں رقم بھی مختص کی ہے ۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے صوبے کے کچھ حصوں میں دریاء کے بندوں پر اعتراضات اٹھانے کے علاوہ دیگر علاقوں میں بندوں کی صورتحال اطمینان بخش ہے ۔ اسلام آباد میں دھرنوں کے حوالے سے ایک سوال پر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اسلام آباد میں انا کا مسئلہ بنایا گیا ہے اور جماعتوں کو فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فیصلے کرنے ہونگے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری کو سوچنا چاہیے کہ ملک میں پاک فوج دہشتگردوں کے خلاف لڑ رہی ہے اور دوسری جانب عوام کو سیلاب کی وجہ سے مشکلاتیں در پیش ہیں اور تیسری جانب وہ جشن کا اعلان کر رہے ہیں یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ جشن کس چیز کا منایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے عمران خان اور طاہر القادری کو اپیل کی کہ وہ دانشمندی کا مظاہرہ کریں اور وزیر اعظم کو چاہیے کہ وہ سنجیدگی سے باتوں کو آگے بڑھائیں ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کسی بھی ایسی بات کو برداشت نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی کا اس حوالے سے واضح موٴقف ہے کہ ایسے مسائل کا حل روڈوں رستوں پر نہیں بلکہ باتوں میں ہے ۔ آصف علی زرداری کے دوبار ہ صدر بننے کے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں پی پی پی اکثریت سے کامیابی حاصل کریگی اور اپنی قیادت کو اہم عہدوں پر لائیگی کیونکہ پی پی پی نے کبھی بھی چور دروازے کا سہارا نہیں لیا ۔

متعلقہ عنوان :