وزیر اعظم کا جنڈ میں تیل کے 100ویں کنویں ”سگری ون“ کا افتتاح ،او جی ڈی سی ایل ملازمین کیلئے 2ماہ کی تنخواہوں کا بونس، پسماندہ علاقہ اور عوام کی تعمیر و ترقی کیلئے کسی اصولی پیکج کا اعلان نہ کیا

بدھ 17 ستمبر 2014 19:37

وزیر اعظم کا جنڈ میں تیل کے 100ویں کنویں ”سگری ون“ کا افتتاح ،او جی ڈی ..

اٹک خورد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17ستمبر 2014ء)وزیر اعظم کا جنڈ میں تیل کے 100ویں کنویں ”سگری ون“ کا افتتاح کے موقع پراو جی ڈی سی ایل کے ملازمین کیلئے 2ماہ کی تنخواہوں کا بونس، پسماندہ علاقہ اور عوام کی تعمیر و ترقی کیلئے کسی اصولی پیکج کا اعلان نہ کیا، وفاقی وزیر پیٹرولیم بھی تیل کے نئے کنویں کی دریافت پر صرف ماہانہ 5ارب روپے آمدنی کی خوشخبری ہی سنا سکے، وزیر اعظم کی طرف سے علاقہ کے عوام کیلئے کوئی اعلان نہ ہونے پر تحصیل جنڈ و پنڈیگھیب کے عوام مایوس، مقامی ایم این اے ملک اعتبار خان اور صوبائی وزیر چودھری شیر علی کو ذمہ دار قرار دیدیا، عوام علاقہ کا وزیر اعظم سے آئل اینڈ گیس کمپنیوں کو مقامی عوام کو فنڈز و روزگار فراہمی کیلئے پابند کرنے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے بدھ کو اٹک کی تحصیل جنڈ میں تیل و گیس کے نئے ذخائر کی افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں OGDCکے ملازمین کو دو ماہ کی اضافی تنخواہیں بطور بونس دینے کا اعلان تو کر دیا مگر اس پسماندہ علاقہ کی تعمیر و ترقی کیلئے اعلان یا کوئی بات تک کرنا گوارہ نہ کی ، تحصیل جنڈ و پنڈی گھیب سے تعلق رکھنے والے لوگوں، سیاسی و سماجی حلقوں نے اٹک کے معروف صحافی نثار علی خان اور میڈیا کے نمائندوں کو اپنے احتجاج میں بتایا کہ جس تیل کے کنویں کا افتتاح وزیر اعظم نے کیا ہے اس سے ماہانہ 5ارب روپے آمدنی ہو گی مگر اس خطیر رقم سے ایک پیسہ بھی مقامی آبادی کی ترقی پر خرچ نہ کرنے کا اعلان وزیر اعظم کی شان کے خلاف اور سرا سر ناانصافی ہے، انہوں نے کہا کہ اس سے قبل دکھنی آئل فیلڈ بھی یہاں عرصہ 30سالوں سے کام کررہی ہے جو اربوں روپے ماہانہ منافع کماتی ہے لیکن یہ کمپنی بھی علاقہ کی تعمیر و ترقی کیلئے ایک پیسہ تک خرچ نہیں کرتی، جنڈ و پنڈیگھیب سے تعلق رکھنے والے افراد کا کہنا تھا کہ اس تقریب میں عوام کی نہیں صرف خواص کی شمولیت تھی جبکہ ضلع اٹک کے مقامی صحافیوں کو بھی محض اس لئے نہیں بلایا گیا تاکہ وہ وزیر اعظم سے کہیں علاقہ کے مسائل کی بابت بات نہ کر سکیں جبکہ آئل اینڈ گیس کمپنیوں کی مقامی لوگوں کے ساتھ زیادتی سے وزیر اعظم آگاہ نہ ہو سکیں، انہوں نے اس بات پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا کہ مقامی ایم این اے ملک اعتبار خان اور مقامی ایم پی اے صوبائی وزیر چودھری شیر علی بھی وزیر اعظم کے ہمراہ موجود تھے لیکن انہوں نے بھی علاقہ کیلئے نہ کوئی بات کی اور نہ ہی وزیر اعظم سے اس موقع پر کوئی مطالبہ کر سکے جو سمجھ سے بالا تر ہے، عوام نے مطالبہ کیا کہ تحصیل جنڈ اور پنڈی گھیب میں کام کرنے والی آئل اینڈ گیس کمپنیوں کو علاقہ و عوام کی تعمیر و ترقی کیلئے فنڈز مختص کرنے کا پابند بنایا جائے نیز مقامی افراد کو ان کمپنیوں میں ترجیحی بنیادوں پر روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں، مقامی لوگوں نے وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ وزیر موصوف نے OGDCکی اربوں روپے کی آمدنی کے بارے میں بڑے فخر سے بتا دیا مگر اس پسماندہ علاقہ کی ترقی کے بارے میں اصولی طور پر کوئی بات تک نہ کی ، لوگوں نے مقامی اراکین اسمبلی کو اس ساری صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔