اسلام آباد میں جاری دھرنوں کی وجہ سے پوری دنیا میں پاکستان تماشا بن گیا ہے،سرا ج الحق،لوگ دھرنوں کی وجہ سے وزیرستان کے 11لاکھ متاثرین کو بھول گئے ہیں، فوج اور لشکر ایک دوسرے کے آمنے سامنے نہیں سیاسی جماعتیں ہیں

منگل 23 ستمبر 2014 21:07

اسلام آباد میں جاری دھرنوں کی وجہ سے پوری دنیا میں پاکستان تماشا بن ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23ستمبر۔2014ء) امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں جاری دھرنوں کی وجہ سے پوری دنیا میں پاکستان تماشا بن گیا ہے۔ دھرنوں کی وجہ سے وزیرستان کے گیارہ لاکھ متاثرین کو لوگ بھول گئے ہیں۔ اسلام آباد میں فوج اور لشکر ایک دوسرے کے آمنے سامنے نہیں سیاسی جماعتیں ہیں۔ حکومت نے وزیرستان کے لوگوں کے وعدے پورے نہیں کئے اور انہیں تنہا چھوڑ دیا۔

ملک میں جاگیرداروں ، سرمایہ داروں اور کرپٹ اشرافیہ کا نظام نافذ ہے۔ آئندہ الیکشن ان کے لئے موت کا پیغام ثابت ہوگا۔ ہماری حکومت آئی تو جاگیرداروں سے انگریزوں کی عطا کردہ جاگیریں لے کر غریب عوام میں تقسیم کردیں گے۔ علماء اور آئمہ مساجد کو تنخواہیں دیں گے اور مساجد کے بجلی کے بل حکومت ادا کرے گی۔

(جاری ہے)

وہ حقنواز شہید پارک ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ۔

جلسہ سے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان،سیکرٹری جنرل شبیر احمد خان اور ضلعی امیر سلیم اللہ ارشد نے بھی خطاب کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ آج میری قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق سے بات ہوئی ہے اور ان سے اپیل کی ہے کہ پی ٹی آئی کے ممبران اسمبلی استعفے عید تک منظور نہ کریں تاکہ سیاسی جرگے کو مسئلے کا حل نکالنے کا موقع مل سکے ۔

یہ کوئی قانونی مسئلہ نہیں سیاسی مسئلہ ہے ۔ اسلام آباد میں دن کو مسلم لیگ ن کی حکومت ہوتی ہے اور رات کو دھرنے والوں کی حکومت ہوتی ہے۔ لوگ ہم سے پوچھتے ہیں کہ آپ چالیس روز سے کیوں لگے ہوئے ہیں۔ بدامنی کی اس آگ میں اب تک چھپن ہزار پاکستانی شہید ہوچکے ہیں۔ ہم ملک میں مزید خون خرابہ نہیں چاہتے ۔ہم چاہتے ہیں کہ وزیرستان کا مسئلہ اجاگر کریں۔

لاکھوں متاثرین کے مسائل دنیا کے سامنے لائیں ۔ اگر دھرنے اسی طرح جاری رہیں تو حکومت اور عوام کی نظروں سے متاثرین کے مسائل اوجھل رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام نے پاکستان کے لئے اپنا خون بہایا ہے ، روس کو شکست دی ہے ۔ انہوں نے قائد اعظم کے ساتھ اپنا وعدہ وفا کیا لیکن پاکستان کے حکمرانوں نے انکے ساتھ بد عہدی کی ۔ آج قبائلی علاقوں میں کوئی میڈیکل کالج ، انجینئر نگ کالج اوریونیورسٹی نہیں ہے۔

یہاں تک کہ جو پیسہ باہر سے ان کی امداد کے لئے آتا ہے وہ بھی اسلام آبادکے حکمران کھا جاتے ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کی خاطر لاکھوں افرادنے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہیں ۔ہزارہا لوگوں کو پھانسی کے پھندے لٹکایا گیا۔ ماوٴں کے سامنے ان کے بچوں کو ذبح کیا گیا، مصیبتیں ، تکلیفیں اور قربانیاں دی گئیں۔ لیکن ان کی زبان پر صرف لاالہ الاللہ کا نعرہ تھا۔

قائد اعظم اور علامہ اقبال نے پاکستان کو جاگیرداروں ، وڈیروں اور کرپٹ اشرافیہ کے لئے نہیں بنایا تھا۔ انہوں نے پاکستان کے دو حصے کردئیے ہیں اور اب پاکستان کے جغرافیے کو ان سے خطرہ ہے۔ انہوں نے پاکستان کے بینکوں اور کارخانوں کو لوٹااورعوام کی دولت باہر کے ملکوں میں منتقل کردی ۔ ان جاگیر داروں اور وڈیروں نے پہلے مغلوں کا ساتھ دیا ، پھر انگریزوں کا ساتھ دیا اور ان سے بڑی بڑی جاگیریں اور رقبے حاصل کئے ۔

آج بھی اسمبلی میں انہی کے چشم و چراغ ، نواسے ، پوتے اور پوتیاں بیٹھے ہیں۔اس وقت ملک میں مسلح دہشت گردی سے زیادہ معاشی اور سیاسی دہشت گردی جاری ہے۔ غریب کا بیٹا اسمبلی میں نہیں جاسکتا ، وہ وزیر اور جرنیل نہیں بن سکتا۔ 68سال میں ہمیں چین اور ملائیشیا سے زیادہ ترقی کرنی چاہئے تھی لیکن آج پاکستان کا بچہ بچہ مقروض ہے ۔ دنیا نے چاند پر قدم رکھ دیا ہے لیکن ہمارے بچے گندگی میں رزق تلاش کرتے ہیں۔

ہوٹلوں میں برتن دھوتے اور سائیکلوں کے پنکچر لگاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک پاکستان پر پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ اورفوجی جرنیلوں کی حکومت رہی ہے ۔ ان کے اپنے تو وارے نیارے ہوگئے لیکن غریب اسی حال میں رہا ۔ اگر عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں تو وی آئی پی نظام ختم کردیں گے۔ عدل اور انصاف کانظام دیں گے۔ پاکستان کو دنیامیں ایک فلاحی اور اسلامی ریاست کے ماڈل کے طور پر پیش کریں گے۔

موجودہ نظام میں غریب کاکوئی حصہ نہیں ، وہ صرف بل اور ٹیکس ادا کرتا ہے ۔ہم محروم طبقے کو اس کا حق دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسی مقصد کے لئے 21، 22،23نومبر کو پورے پاکستان سے عوام کو بلایا ہے ۔ دنیا بھر سے وفودکو دعوت دی ہے ۔ مینار پاکستان پر عالمی اسلامی اجتماع منعقد کریں گے۔ دوبارہ تحریک پاکستان شروع کریں گے ۔ امریکی غلامی اور غیر شرعی نظام سے نجات کی تحریک چلائیں گے۔یہی تحریک پاکستان کا مقصد تھا اور یہی پاکستان کی اصل منزل ہے اور وہ منزل اسلامی پاکستان اور خوشحال پاکستان ہے۔