اسلام آباد میں ” گو نواز گو “ کے بعد ” گو پولیس گو “ کے نعروں کی گونج ، اسلام آباد کے 9 سکولوں پر پولیس کا ڈھٹائی سے قبضہ برقرار ، 5سکول خالی کرنے کے بعد دوبارہ قبضہ کرلیا ، انتظامیہ اور عدلہی سکول خالی کرانے میں ناکام ،19ہزار طلباء و طالبات کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ، طلباء و طالبات کا شدید احتجاج

بدھ 24 ستمبر 2014 20:43

اسلام آباد میں ” گو نواز گو “ کے بعد ” گو پولیس گو “ کے نعروں کی گونج ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24ستمبر۔2014ء) اسلام آباد میں ” گو نواز گو “ کے بعد ” گو پولیس گو “ کے نعروں کی گونج ، اسلام آباد کے 9 سکولوں پر پولیس کا ڈھٹائی سے قبضہ برقرار ، 5سکول خالی کرنے کے بعد دوبارہ قبضہ کرلیا ، انتظامیہ اور عدلہی سکول خالی کرانے میں ناکام ،19ہزار طلباء و طالبات کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ، طلباء و طالبات کا شدید احتجاج ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سولہ اگست کو اسلام آباد میں دھرنوں کے باعث امن وامان کے لیے پنجاب سے تیس ہزار پولیس اہلکاروں کو بلایا گیا اور سکولوں میں چھٹیاں ہونے کے باعث انہیں اسلام آباد کے مختلف سکول و کالجز میں ٹھہرایا گیا اور سکول کے بچوں کو مزید چھٹیاں دے دی گئیں یکم ستمبر کو سکول وکالجز کھلنے کے بعد بھی پچیس سے زائد سکول پر پولیس بدستور براجمان تھی اور اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سکولوں اور کالجوں کو خالی کرانے کے حکم پر چند سکول خالی کئے گئے اور اب بھی 9 سکول پولیس کے قبضہ میں ہیں ۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق گزشتہ روز پانچ مزید سکول خالی کئے گئے تھے لیکن پولیس نے سکول خالی کرنے کے بعد رات کو پھر قبضہ کرلیا پولی سے سکول خالی کرانے کے لیے عدلیہ کے احکامات پر عمل نہیں ہورہا اور انتظامیہ بے بس نظر آئی ہے ادھر 19ہزار بچے آج بھی تعلیم سے محروم ہیں اور سلیبس مکمل نہ ہونے پر ان کا تعلیمی سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے ۔ دوسری جانب یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پولیس جن گرلز کالجز میں قیام پذیر ہے وہاں پر وہ لڑکیوں کی کلاسوں کے باہر کپڑے دھوکہ ڈال دیتے ہیں پولیس کی موجودگی کے باعث لڑکیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اسلام آباد کے سکول بند ہونے پر مختلف سکولوں اور کالجز کے طلباء اور طالبات نے بھی احتجاج کیا ہے اور گوپولیس گو کے نعرے لگائے لیکن ان کی بات سننے والاکوئی نہیں ہے ۔