وزیراعظم نے امریکہ کے مہنگے ترین ہوٹل کو اپنی قیام گاہ بنایا ، یومیہ خرچ 8 لاکھ ہے، قوم کا پیسہ عوام اور تعلیم پر خرچ کرنے کی بجائے عیاشیوں پر صرف کیا جارہاہے،ڈاکٹر طاہر القادری

بدھ 24 ستمبر 2014 21:04

وزیراعظم نے امریکہ کے مہنگے ترین ہوٹل کو اپنی قیام گاہ بنایا ، یومیہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24ستمبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاہے کہ وزیراعظم میاں نوازشریف نے امریکہ کے مہنگے ترین ہوٹل کو اپنی قیام گاہ بنایا ہے جس کا یومیہ خرچ 8 لاکھ ہے، قوم کا پیسہ عوام اور تعلیم پر خرچ کرنے کی بجائے عیاشیوں پر صرف کیا جارہاہے، نوازشریف کہتے ہیں معلوم نہیں دھرنا والے کیا چاہتے ہیں ، وزیراعظم بتائیں ایسا کیا کریں کہ آپ کو سمجھ آجائے، ہم ملک میں مساوی قانون، حقوق چاہتے ہیں، چاہتے ہیں ہر گاؤں میں سکول ہو اور ہر شخص کو باعزت روزگار ملے، موجودہ جمہوریت وڈیروں، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کیلئے ہے، موجودہ نظام میں کوئی صحیح معنوں میں غریب کا نمائندہ ایوان اقتدار تک نہیں پہنچ سکتا، عوام کو اپنے پیٹ کی فکر ہے، بھارت، نیپال، سری لنکا اور بنگلہ دیش سے کئی گنا زائد یہاں بے روزگاری ہے، حکمران جھوٹے اعدادو شمار سے قوم کو گمراہ کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کی شام شاہر اہ دستور پر انقلاب دھرنا کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ ملک میں کرپشن دور دور تک پھیل گئی ہے ،غریب کو انصاف نہیں مل رہا، پڑھے لکھے نوجوان بے روزگار پھر رہے ہیں اور عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کو اگر امریکی صدر بارک اوبامہ کو دیکھنا تھا تو دور سے ہی دیکھ لیتے لیکن نوازشریف نے جس ہوٹل کو اپنی قیام گاہ بنایاہے وہ امریکہ کی سب سے مہنگی ترین ہوٹل ہے جس کا یومیہ خرچ 8 لاکھ روپے ہے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ قوم کا پیسہ غریب عوام کی فلاح وبہبود کیلئے ہوتاہے مگر افسوس یہ پیسہ حکمرانوں کی عیاشیوں پر خرچ ہورہاہے ۔ ملک میں غریب کیلئے علیحدہ اور امیر کیلئے الگ قانون ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کہتے ہیں معلوم نہیں دھرنا والے کیا چاہتے ہیں نوازشریف بتائیں ہم ایسا کیا کریں کہ ان کو سمجھ آجائے۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں قوم کا خزانہ قوم پر خرچ ہو، تعلیم پر پیسہ خرچ کیا جائے، ہم ہر گاؤں میں ایک سکول چاہتے ہیں ہر شخص کیلئے باعزت روزگار چاہتے ہیں ، مساوی حقوق اور انصاف چاہتے ہیں ۔

ہم غریبوں کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں جو نصاب تعلیم پڑھایا جارہاہے افسوس اس میں ایک بھی ایسا مضمون نہیں جو قوم کو یکجا کرسکے حکمرانوں نے اپنی پالیسیوں کے باعث قوم کو تقسیم کردیاہے۔ انہوں نے کہاکہ پورے ملک میں خواتین کیلئے صرف دو میڈیکل کالجز ہیں۔ حکمران جھوٹے اعدادو شمار سے قوم کو گمراہ کرتے ہیں ،ملک میں بے روزگاری تھائی لینڈ سے چھ فیصد زائد ہے۔ موجودہ جمہوری نظام صرف وڈیروں، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کیلئے ہے جس میں غریب عوام کے نمائندہ کی کوئی جگہ نہیں موجودہ جمہوریت میں غریب آدمی کا کوئی نمائندہ منتخب ہوکر نہیں آسکتا۔ پاکستان میں بے روزگاری سری لنکا، بھارت، نیپال اور بنگلہ دیش سے بھی زیادہ ہے عوام کواپنے پیٹ کی فکر ہے