صوبے میں قانون، انصاف اور میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنایا جائیگا،پرویزخٹک،کسی سے نا انصافی ہو گی نہ ہی ماضی کے غلط فیصلوں ،خلاف قانون روایات کا اعادہ ہونے دیا جائیگا، صوبے میں کسی بھی محکمے کے اہلکار کو بیروزگار نہیں ہونے دیا جائیگا ،تمام ملازمین کے استعداد اور حالات کار میں بلاامتیازاضافہ کیا جائیگا،وزیراعلی خیبرپختونخو اکااجلاس سے خطاب

پیر 29 ستمبر 2014 21:18

صوبے میں قانون، انصاف اور میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنایا جائیگا،پرویزخٹک،کسی ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29ستمبر۔2014ء)خیبرپختونخوا کے وزیر اعلی پرویز خٹک نے یہ عزم دہرایا ہے کہ صوبے میں قانون، انصاف اور میرٹ کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے گا کسی سے نا انصافی ہو گی اور نہ ہی ماضی کے غلط فیصلوں اور خلاف قانون روایات کا اعادہ ہونے دیا جائے گا اسی طرح سابقہ حکومتوں میں مروجہ خلاف قواعد اقدامات کو بھی مثال نہیں بننے دیا جائے گا تاہم انہوں نے کہا کہ صوبے میں کسی بھی محکمے کے اہلکاروں کو بے روزگار نہیں ہونے دیا جائے گا بلکہ تمام ملازمین کے استعداد اور حالات کار میں بلاامتیازاضافہ کیا جائے گا وہ زرعی یونیورسٹی پشاور میں قائم فیکلٹی انسٹی ٹیوٹ آف بزنس اینڈ مینجمنٹ سائنسز کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے تسلیم کرانے اور اسکے ملازمین کو سروس سٹرکچر دینے کے اُمور سے متعلق اجلاس کی صدارت کررہے تھے سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ اجلاس میں صوبائی وزیر اطلاعات و اعلیٰ تعلیم مشتاق غنی، رکن قومی اسمبلی شہریار آفریدی، زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظہور سواتی، وزیر اعلیٰ کے سپیشل سیکرٹری محمد اسرار خان، وزیر اعلیٰ کمپلینٹ سیل کے چیئرمین اور بزنس کو آرڈنیٹر الحاج دلروز خان اور فیکلٹی ممبران نے شرکت کی پرویز خٹک نے واضح کیا کہ صوبے میں ہر سطح پر تعلیم کا معیار بہتر بنایا جائے گا جس کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں شعبہ تعلیم کیلئے بجٹ میں خطیر اضافے کے ساتھ ساتھ علمی، تحقیقی اور تخلیقی رجحانات کی بھر پور حوصلہ افزائی کی جائے گی تمام تعلیمی اداروں کو یکساں اور بھر پور ترقی دی جائے گی وزیر اعلیٰ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی میں یہ اہم انسٹی ٹیوٹ زرعی یونیورسٹی کے کیمپس میں قائم کیا گیا تاہم اسکے اُمور کو عارضی اور سطحی انداز میں چلایا گیا حالانکہ جب ایک ادارہ بن گیا تو اسے ریگولرائز کرنے اور تدریسی عملے سمیت ملازمین کی مستقلی جیسے معاملات کو گزشتہ تین سالوں سے زیر التواء رکھنا زیادتی ہے کیونکہ اسکی وجہ سے یہاں زیر تعلیم طلبہ و طالبات بھی غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہونے کے علاوہ تعلیمی معیار کو بھی نقصان پہنچتا ہے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فیکلٹی کے ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے الحاق اور ڈگریوں کو تسلیم کرانے کا معاملہ ترجیحی بنیادوں پر نمٹانے کے بعد تدریسی عملے اور ملازمین کے سروس سٹرکچر پر کام شروع کردیا جائے گا جس کیلئے وائس چانسلر کو خصوصی ٹاسک حوالے کیا گیا اسی طرح انسٹی ٹیوٹ کے زیر التواء تمام مسائل ہنگامی بنیادوں پر نمٹانے اور ادارے کو بھر پور انداز میں فعال بنانے کیلئے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مشتا ق غنی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں سیکرٹری اعلیٰ تعلیم، وائس چانسلر زرعی یونیورسٹی اور انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ کے علاوہ ادارے کے کنٹریکٹ ملازمین کا نمائندہ بھی شامل ہو گا یہ فیصلہ بھی ہوا کہ فیکلٹی ممبران کی سروس کنٹریکٹ میں ایک روزہ تعطل کا مسئلہ حل کرنے کیلئے وائس چانسلر اولین فرصت میں یونیورسٹی سنڈیکیٹ کا اجلاس بلائے گا وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ تعلیمی اداروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے کیونکہ تعلیم اور صحت کے شعبے صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں اور اسی مقصد کے تحت ہم نے مقررہ اہداف کے حصول کیلئے دونوں شعبوں میں ایمرجنسی کا نفاذکیا ہے جنکے حصول کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں انہوں نے تعلیمی اداروں کے سربراہوں اور محکمہ تعلیم کے حکام پر بھی زور دیا کہ ان اہداف کے حصول کیلئے پوری تندہی سے کام کریں۔