ملکی تاریخ میں ہاریوں کی پہلی رجسٹرڈ ٹریڈ یونین ” سندھ ایگری کلچر جنرل ورکرز یونین “ ملحقہ ” نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن“ کے زیر اہتمام ہوشو چوک سے ٹنڈو محمد خان پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی

منگل 30 ستمبر 2014 17:54

ٹنڈو محمد خان( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30تمبر۔2014ء) ملکی تاریخ میں ہاریوں کی پہلی رجسٹرڈ ٹریڈ یونین ” سندھ ایگری کلچر جنرل ورکرز یونین “ ملحقہ ” نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن“ کے زیر اہتمام آج ہوشو چوک سے ٹنڈو محمد خان پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں کثیر تعداد میں ہاریوں نے شرکت کی ۔انھوں نے اپنے مطالبات پر مبنی بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور زبردست نعرے بازی کر رہے تھے۔

جبکہ ریلی کی قیادت یونین کے مرکزی رہنما لال بخش سٹھیو کر رہے تھے ۔ اس موقع پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رہنماوٴں نے کہا کہ” سندھ انڈسٹریل ریلیشن ایکٹ 2013“ (SIRA2013)کے تحت زراعت سے وابستہ محنت کشوں پر لیبر لاز کے اطلاق کو ایک سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن سندھ حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں تاحال عملی اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں جس کے باعث سندھ کے لاکھوں ہاری، کھیت مزدور اور زراعت کی صنعت سے وابستہ دیگر محنت کش لیبر لاز کے تحت قانونی طور پر حاصل سہولیات سے محروم ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید کہا کہ ہاریوں کو پنشن، سوشل سیکورٹی ، ڈیتھ گرانٹ ، میڈیکل، میرج گرانٹ، بچوں کی تعلیمی اسکالر شپ اور دیگر اسکیموں سے مستفید کرنے کے لیے فی الفور عملی اقدامات کیے جائیں اور انھیں قانونی طور پر تسلیم شدہ حقوق کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔رہنماوٴں نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ”سندھ ٹیننسی ٹریبونل بورڈ“ وڈیروں اورجاگیرداروں کا ایک مافیا بن چکا ہے اور یہ ہاریوں کے سلسلے میں کسی قسم کا مثبت کردار ادا کرنے سے قطعی طور پر قاصر ہے لہذا لیبر لاز کے اطلاق کے بعد اب اسے ختم کر کے اس کی جگہ سندھ کے تمام اضلاع میں ہاریوں اورزراعت سے منسلک ورکرز کے نمائندوں کی مشاورت سے ’ ’لیبر کورٹس“ کے طرز پر ہاری عدالتوں کا قیام عمل میں لایا جائے ۔

علاوہ ازیں ریلی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ہاریوں کولیبر لاز کے تحت حاصل پنشن، EOBI،سوشل سیکورٹی ، ڈیتھ گرانٹ ، میڈیکل، میرج گرانٹ، بچوں کی تعلیمی اسکالر شپ اور دیگر اسکیموں کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ سندھ بھر میں ہاری لیبر کورٹس کی طرح ہاری عدالتوں کا قیام عمل میں لایا جائے۔ جاگیردارانہ نظام اور وڈیرہ شاہی کا خاتمہ کیا جائے۔ انعامات میں دی گئیں زمینیں واپس لی جائیں اور سرکاری زمینیں بے زمین ہاریوں میں تقسیم کی جائیں ۔

وڈیروں اور جاگیرداروں کی نجی جیلوں کا خاتمہ کیا جائے ۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں ہاریوں کو نمائندگی دی جائے۔ ہندو ہاریوں بالخصوص کولھی، بھیل، میگواڑ کے ساتھ غیر انسانی سلوک کا خاتمہ کیا جائے اور ان کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور ہاریوں کی ہیلتھ اور سیفٹی کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔ ریلی سے خطاب کرنے والوں میں ”سندھ ایگری کلچر جنرل ورکرز یونین کے صدر علی احمد پھنور، سینئر نائب صدر لال بخش سٹھیو ، جنرل سیکریٹری رمضان شعور ، عبدالمجید سٹھیو ،مشتاق علی شان،عبدالرزاق بھٹی، محمد بخش تالپور، ارشاد علی چانھیو اور دیگر شامل تھے۔

متعلقہ عنوان :