بلوچستان میں قیام امن کیلئے ناراض بلوچوں سے مذاکرات کیلئے تیارہیں، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، ٹارگٹ کلنگ اغواء برائے تاوان کے واقعات میں کمی ہورہی ہے، اپوزیشن جائز تنقیدکے علاوہ تجاویز دیں خیرمقدم کرینگے،وزیراعلیٰ بلوچستان

منگل 30 ستمبر 2014 19:41

بلوچستان میں قیام امن کیلئے ناراض بلوچوں سے مذاکرات کیلئے تیارہیں، ..

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30ستمبر۔2014ء) وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ ہماری خواہش ہے کہ بلوچستان میں امن وامان کے قیام کیلئے خان آف قلات دیگر بلوچ علیحدگی پسند رہنماؤں کے علاوہ مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی مذاکرات کیلئے جودروازہ کھٹکھٹاناپڑے وہ کھٹکٹھائیں گے۔ماضی کے مقابلے میں اس وقت کوئٹہ سمیت صوبے میں امن وامان کی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے ٹارگٹ کلنگ اغواء برائے تاوان کے واقعات میں کمی ہورہی ہے مزیدبہتری لانے کیلئے کوشاں ہے 70کے دھائی میں بھی ہمارے بزرگوں نے مذاکرات کئے تھے۔

یہ بات انہوں نے منگل کو بلوچستان صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران مختلف ارکان کی جانب سے اٹھائے گئے نقاط پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹرمالک بلوچ نے کہاکہ ہماری خواہش ہے کہ خان آف قلات سمیت دیگر بلوچ علیحدگی پسند جوجلاوطنی کی زندگی گزاررہے ہیں کوقومی دھارے میں شامل کرکے واپس لایاجائے۔ہم سب قراردادکے حق میں وفاقی اورصوبائی حکومت کی اس مسئلے کو حل کیاجائے آل پارٹیز کانفرنس میں مجھے ناراض بلوچوں سے بات کرنے کامینڈیٹ دیاتھاانہوں نے کہاکہ یہ بڑی ذمہ داری کاقام ہے جس کومیں ذمہ داری سے دیکھ رہاہوں اپنی ذمہ داری کو پوراکرنے کیلئے جس کادوروازنہ کھٹکھٹاناپڑاکھٹکھٹاؤں گاتاکہ بلوچستان میں امن آسکے میں بلوچ رہنماؤں سے کہتاہوں کہ وہ آئیں کہ سب ملکربلوچ قومی سوال سمیت بلوچستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے مذاکرات کی راہ اپنائیں۔

نواز شریف کے ساتھ جب حاصل بزنجومحمود خان اچکزئی اورہماری ملاقات ہوئی تھی توہم نے انہیں بتایاکہ مسخ شدہ لاشیںآ ئی ڈی پیز ہمارے بنیادی مسائل ہے جس پر انہوں نے کہاکہ صرف آپ کانہیں بلکہ ہم سب کامسئلہ ہے جس کوہم سب نے ملکرحل کرناہے صوبے میں امن وامان سے متعلق ڈاکٹرمالک بلوچ نے کہاکہ میں اپوزیشن اورمیڈیاکے سامنے ماضی اورموجودہ حکومتوں کے سامنے امن وامان سے متعلق ریکارڈرکھنے کیلئے تیارہوں۔

دعوے سے کہہ سکتاہوں کہ ماضی کے مقابلے میں امن وامان کی صورتحال بہت بہترہے قومی شاہرائیں محفوظ ہیں ٹارگٹ کلنگ اوراغواء کی وارداتوں میں کافی حد تک کمی آئی ہے تربت پنجگورمیں مشکلات ہے تاہم کوئٹہ قلات، اورنصیرآباد میں حالات بہت بہترہواہے اپوزیشن جائز تنقیدکے علاوہ تجاویز دیں ہم ان کاخیرمقدم کرینگے اپوزیشن خود اس بات کااعتراف کریگی کہ دو سال میں حالات میں کافی بہتری آئی ہے سب چیزیں آئیڈیل نہیں ہے تاہم کافی حد تک کنٹرول ہواہے مزیدکنٹرول کرنے کی کوشش کرینگے۔

رمضان شریف میں رات تین بجے تک دکانیں کھلی رہی تاجروں نے شکریہ اداکرکے بتایاکہ اس سال ہماری سیل سب سے زیادہ رہی انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں امن کیلئے ناراض لوگوں سے بات چیت کیلئے دانشوروں سیاسی رہنماؤں سمیت ہرایک کو بیجھنے کیلئے تیارہے ماضی میں بھی لڑائیاں ہوئی ہے ہماری بزرگوں غوث بزنجو،ولی خان،خیربخش مری اورسرارعطاء اللہ مینگل نے ضیاء الحق کے ساتھ مذاکرات کئے۔انہوں نے کہاکہ مسائل کے حل کیلئے مذاکرات ضروری ہے کوشش ہے کہ خان آف قلات سمیت دیگر ناراض رہنماؤں کو بھی قومی دھارے میں شامل کئے جائے۔