قیام امن کے لیے کراچی کو اسلحہ سے پاک کرنے کی تیاریاں کرلی گئی ہیں ،آئی جی سندھ ،پولیس کو جدید اسلحہ سمیت دیگر سہولتوں کی فراہمی کے لیے حکومت کی جانب سے 28ارب روپے کا پیکیج دینے کا اعلان کیا گیا ہے ،غلام حیدر جمالی، گزشتہ دو تاڈھائی ماہ سے جاری ٹارگٹ آپریشن میں 100سے زائد دہشتگرد پولیس مقابلے میں مارے گئے ،کاٹی کے ظہرانے سے خطاب

بدھ 1 اکتوبر 2014 18:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1اکتوبر۔2014ء) آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی نے کہا ہے کہ کراچی میں مستقل امن واما ن کی بحالی اولین ترجیحات میں شامل ہے جسکے لیے کراچی کو اسلحے سے پاک کرنے کی تیاریاں کرلی گئی ہیں،پولیس کو جدید اسلحے سے لیز،بلٹ پروف جیکٹس،جی ایس ایم لوکیٹر اور بم پروف گاڑیو ں سمیت پورے شہر میں کیمروں کا جال پھیلانے کے لیے وفاق او رسندھ حکومت سے درخواست کیے جانے پر حکومت کی جانب سے 28 ارب روپے کاپیکج دینے کا اعلان کیا گیا ہے یہ بات انہوں نے بدھ کے روز کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈاینڈانڈسٹری کی جانب سے دئیے گئے ظہرانے کے موقع پرکہی اس موقع پرکاٹی کے سرپرست اعلی ایس ایم منیر،کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدرمیاں زاہد حسین ،سینٹرعبدالحسیب خان،کاٹی کے صدر راشد احمد صدیقی،سابق چیئرمین زبیر چھایا ، پریگمیا کے چیئرمین اعجاز کھوکھراور امن وامان کمیٹی کے چیئرمین ندیم خان نے بھی اظہارخیال کیا جبکہ سابق صدر کاٹی سید فرخ مظہر،نوید بخاری،ملک خدابخش اور دیگر پولیس افسران بھی موجودتھے ۔

(جاری ہے)

آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی نے کہا کہ کراچی کی تاریخ میں ستمبر 2014 کامہینہ نہایت اہمیت کا حامل ہے جس میں جرائم کی شرح سب سے کم ہے جبکہ گزشتہ دو تاڈھائی ماہ سے جاری ٹارگٹ آپریشن میں سوسے زائد دہشت گرد پولیس مقابلے میں مارے گئے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں ملٹی پل چیلنجز کاسامنا ہونے کے باوجود پولیس کی جانب سے دہشت گردی،مذہبی بنیادوں پر تعصب ،اسٹریٹ کرائمز اور اغواء برائے تاوان کے خلاف کاروائیاں کی جارہی ہیں جسکے باعث سال 2013 میں 56 جبکہ ستمبر سال 2014 تک 165 پولیس اہلکاروں کو شہید بھی کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی عوام کو اسوقت اسٹریٹ کرائم نے شدید متاثرکیا ہے جسکی بڑی وجہ پولیس نفری میں کمی ہے اور اسوقت کراچی کی 22 ملین کی آبادی کے لیے صرف 29 ہزار کی نفری موجودہے اسی لیے 758 افراد پرایک پولیس اہلکار نگرانی کررہا ہے جس پر سندھ حکومت نے دس ہزار پولیس نفری فراہم کرنے کاوعدہ کیا ہے ۔ اس موقع پر ایس ایم منیر نے کہا کہ کراچی میں ایکبارپھر امن وامان کی صورتحال متاثرہورہی ہے ، ملک دشمن عناصرپاکستان کو کمزورکرناچاہتے ہیں اس لیے دھواں نظرآرہا ہے اگر آگ لگ گئی تو تباہی کے سوا کچھ نہیں حاصل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کے ہاتھ مضبوط کیے جائیں اور تاجروصنعتکاربرادری کو وزیراعظم کی نگرانی میں جب بھی امن وامان کا اجلاس منعقد ہوتو مدعوکیا جائے تاکہ کراچی کے حالات اورواقعات کو صحیح اندازسے پیش کیا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ پولیس شہید فنڈز بنانے کے لیے گزشتہ 20 سال سے متعدد مرتبہ اپیل کرچکا ہوں لیکن تاحال پولیس شہید فنڈز کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہوسکا جسکے لیے تاجربرادری نے یہ تجویز پیش کی تھی کہ پولیس شہید فنڈز کی دس رکنی کمیٹی بنادی جائے جس میں چھ تاجراور چارپولیس افسران شامل کرتے ہوئے شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے اہل وعیال کی مدد کی جائے۔

سینیٹرعبدالحسیب خان نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام اورجرائم کو کنٹرول کرنے کے لیے ملک اور کراچی کے وسیع ترمفاد کی خاطر موبائل فون سمزکی بندش بے حدضروری ہے اور موبائل سمز رکھنے والوں کی تصدیق کے بعد سموں کو بحال کردیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی بڑہتی ہوئی آبادی اور پولیس کے پاس موجود وسائل کومدنظررکھتے ہوئے کمیونٹی پولیس کو فروغ دیا جائے تاکہ جرائم کا سدباب کیا جاسکے ۔

کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان کے موجودحالات کومدنظررکھتے ہوئے وفاقی حکومت اور پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی ہنگامی بنیادوں پر موبائل فون سموں کی بندش کرتے ہوئے غیرقانونی استعمال ہونے والی سموں سے نجات دلائی جائے اور اگر کوئی موبائل فون کمپنی ملک کے حالات کو بہتربنانے کے لیے سموں کی بندش سے انکارکرے تو تاجربرادری اس موبائل فون کمپنی کابائیکاٹ کر نے کے لیے تیار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کورنگی صنعتی علاقے میں امن وامان کی بہتری کے لیے ماہانہ بنیاد پر 20 لاکھ روپے خرچ کیے جارہے ہیں جس کے باعث کورنگی صنعتی علاقے میں امن وامان دیگر علاقوں کی نسبت بہترہے ۔کاٹی کے صدر راشد احمد صدیقی نے کہا کہ ملک میں تجارتی وکاروباری سرگرمیوں کوفروغ دینے کے لیے امن وامان کی صورتحال بہترہونا بے حدضروری ہے ،عوام، تاجروصنعتکاربرادری اور پولیس کی شراکت داری سے امن وامان کی صورتحال کو مزید بہتربنایاجاسکتا ہے جسکے لیے پولیس کامثبت امیج ابھارنے کی ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :