چوٹیاریوں تھانہ میں بگٹی قبیلے کے سردار نواب میر عالی بگٹی سمیت 12 افراد کیخلاف درج ایف آئی آر کے خلاف بگٹی قبیلے کا احتجاجی مظاہرہ

جمعرات 2 اکتوبر 2014 12:57

سانگھڑ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 اکتوبر۔2014ء) چوٹیاریوں تھانہ میں بگٹی قبیلے کے سردار نواب میر عالی بگٹی سمیت 12 افراد کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر کے خلاف بگٹی قبیلے کے ہزاروں افراد کا سانگھڑ کے نزدیک احتجاجی مظاہرہ ودھرنا‘ شاہد نظامانی واس کے حواریوں نے غریب لوگوں کا جینا حرام کیا ہوا ہے‘ جھوٹی ایف آئی آر واپس لی جائے۔

ایس ایس پی سانگھڑ وضلعی انتظامیہ کی جانب سے 2 دن کا وقت لینے اور مطالبات ماننے کی یقین دھانی پر احتجاج ختم‘ مظاہرین واپس چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق بگٹی اور شاہد نظامانی کے درمیان زمینی تکرار کے بعد چوٹیاریوں تھانہ میں بگٹی قبیلے کے سردار میر عالی بگٹی سمیت 12 افراد کے خلاف قتل مقدمہ اندراج کے خلاف ہزاروں بگٹیوں نے سانگھڑ سے ایک کلومیٹر دور میان کے مقام پر احتججا کرتے ہوئے سانگھڑ باکھوڑو کو بلاک کرکے دھرنا دیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر احتجاجی مظاہرین کی قیادت کرنے والے معزز رہنما دریحان بگٹی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے سابق مشیر شاہد خان نظامانی کے کردار کا سب کو علم ہے‘ 4 دن مشیر رہنے کے دوران جو گل کھلائے وہ منگلی‘ سانگھڑ تھانہ میں ریکارڈ پر ہے۔ ایف آئی آر میں درج قتل ہونے والے 2 افراد کوکھر اور کھوسہ کو ہم نے نہیں مارا بلکہ شاہد نظاانی و اس کے ساتھیوں نے خود گولیاں مار کر قتل کیا۔ ایس ایس پی سانگھڑ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قتل ہونے والے دونوں افراد کی منصفانہ انکوائری کرائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی بھی نظامانی فرد نے فریادی بن کر درج کروائی جبکہ مقتولین کے ورثا میں سے کوئی بھی سامنے نہیں آیا اور نہ ہی ایف آئی آر درج کروائی۔

متعلقہ عنوان :