طالبان اتحادی فوجوں کی صفوں میں گھس کر انہیں تباہ وبرباد کردیں،ملاعمرکاجنگجوؤں کوحکم

جمعرات 2 اکتوبر 2014 15:29

طالبان اتحادی فوجوں کی صفوں میں گھس کر انہیں تباہ وبرباد کردیں،ملاعمرکاجنگجوؤں ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 اکتوبر۔2014ء) افغان طالبان کے سربراہ ملاعمر نے اپنے جنگجوؤں کو حکم دیا ہے کہ وہ اتحادی فوجوں کی صفوں میں گھس جائیں اورانہیں تباہ وبرباد کردیں ،امریکہ اوراس کے اتحادی افغانستان میں بری طرح شکست سے دوچارہوچکے ہیں مگراس کے باوجودوہ ناکام جنگ جیتنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، طالبان اپنی صفوں میں اتحاد پیداکریں ، عوام کے ساتھ اچھے اخلاق ، نرمی اور قریبی تعلقات کا سلسلہ اور بھی مضبوط کریں ، ہم اپنے ملک کے دفاع کے لیے عسکری اور سیاسی کوششیں جاری رکھیں گے ۔

جارحیت کا خاتمہ ، ملک میں مقتدرہ اسلامی حکومت کا قیام ، عوام کو تحفظ کی فراہمی اور خوشحالی ہماری کوششوں کے بنیادی مقاصدہیں،ہماری یہ آرزو اللہ تعالی کی نصرت اورپھر اپنے مسلمان عوام کی قربانیوں کی بدولت پوری ہوگی،جمعرات کو جاری ایک بیان میں افغان طالبان کے سربراہ ملاعمر نے کہاکہ جارحیت کے خلاف آپ لوگوں کے جہاد اور بے دریغ قربانیوں نے اللہ کی نصرت سے امریکیوں اور ان کے مغربی اتحادیوں اور داخلی حامیوں کو شکست سے دوچار کردیا ہے ، افغانستان کے لیے ان کی ساری سٹریٹجی غیر موثر اور سیاسی کوششیں ناکامی کے ساتھ ساتھ واضح شکست اور رسوائی کا شکار ہوگئیں امریکا کی قیادت میں ویلز میں نیٹو کا بے نتیجہ سربراہی اجلاس، افغانستان میں انتخابات کے عنوان سے حالیہ رسوائی اور امارت اسلامیہ کے مجاہدین کی مسلسل پیش رفت اس کا واضح ثبوت ہے ،ان کا کہناتھا کہ امریکی جارحیت پسندوں نے افغان عوام پر نااہل اور غیروں کے مفادات کے وفادار لوگوں کو مسلط کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

اور 13 سالوں کے اس دورانیے میں جارحیت پسند اور ان کے داخلی مزدوروں کی جانب سے عوام پر بے انتہا مظالم ڈھائے گئے،انہوں نے حالیہ افغان انتخابات پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ جارحیت کے سائے تلے انتخابات کے طویل سلسلے نے دکھا دیا کہ ہر دن کے گذرنے کے ساتھ جارحیت پسندوں کے اعتماد اور حیثیت کو اور بھی زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے عالمی دنیا اور افغان عوام نے دیکھ لیا کہ انتخابات کے نام پرجوپروپیگنڈا کیا جارہا تھا وہ محض عوام کے بہلانے کے لیے تھا افغانوں کے ووٹ کی حیثیت محض نمائشی رہی ،امریکی آج اپنی تاریخ کی سب سے طویل ترین جنگ میں مصروف ہیں اس جنگ کے بے ا نتہا عسکری اور اقتصادی نقصانات اور عالمی سطح پر امریکی حیثیت میں کمی یہ سب امریکی زوال کے علامات ہیں ۔

وائٹ ہاوس کے حکام مایوسی کی حالت میں اس ناکام جنگ کو جیتنے کی کوششیں کررہے ہیں مگران کی جیت کے سارے امکانات معدوم ہوچکے ہیں ۔ اور جن داخلی لوگوں کو وہ مجاہدین کے خلاف لڑاتے ہیں وہ بھی اپنا حوصلہ ہار چکے ہیں اور آپس کے گہرے اختلافات کا شکار ہیں

متعلقہ عنوان :