آئی ڈی پیز اور سیلاب متاثرین کی بحالی، حکومت کی عالمی برادری سے اپیل

جمعہ 3 اکتوبر 2014 21:11

آئی ڈی پیز اور سیلاب متاثرین کی بحالی، حکومت کی عالمی برادری سے اپیل

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3اکتوبر۔2014ء) اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پنجاب، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ چین، اقوام متحدہ، ایشیائی بینک اور جائیکا نے متاثرین کی بحالی میں تعاون کا یقین دلایا دیا ہے۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سیلاب متاثرین اور آئی ڈی پیز کی بحالی میں مدد کیلئے اسلام آباد میں ڈونرز کانفرنس منعقد کی جس میں عالمی امدادی اداروں، ڈونر ایجنسیز اور غیر ملکی سفیروں نے شرکت کی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن پر دو ارب ڈالر لاگت آ چکی ہے جبکہ بے گھر ہونے والے آئی ڈی پیز اور سیلاب متاثرین کی تعداد بھی لاکھوں میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز کی بحالی اور سیلاب متاثرین کی مدد کرنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

عالمی ڈونرز کو آئی ڈی پیز اور سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے مالی ضروریات پر تفصیلی بریفنگ رواں ماہ کے آخر میں دی جائے گی۔

این ڈی ایم اے کے حکام نے ڈونرز کو بتایا کہ سیلاب سے پنجاب کے 23، گلگت بلتستان کے 5 جبکہ آزاد کشمیر کے 10 اضلاع متاثر ہوئے۔ 24 لاکھ ایکٹر فصل بھی تباہ ہو گئی۔ سیلاب سے صوبے میں 3450 دیہات متاثر ہوئے جبکہ 5 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ 35 ہزار خاندانوں کو فی کس 25 ہزار روپے مالی مدد دی گئی۔ جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء کو بھی فی کس 16 لاکھ روپے معاوضہ دیا گیا۔

یورپی یونین کے سفیر نے کہا کہ پاکستان میں مسلسل پانچویں بار سیلاب سے تباہی پریشان کن ہے۔ حکومت پاکستان کو سیلابوں کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ چینی سفیر نے کہا کہ چین متاثرین کی بحالی کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے گا۔ اے ڈی بی کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ بحالی کی سرگرمیوں کیلئے طریقہ کار وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ ترکی کے سفیر نے بھی مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ اقوام متحدہ، ایشیائی بینک اور جائیکا پہلے ہی مدد کی پیشکش کر چکے ہیں۔ عالمی امداد کے شفاف استعمال کو یقینی بنانے کیلئے عالمی ڈونرز، امدادی اداروں اور حکومتی نمائندوں پر مشتمل مانیٹرنگ کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :