عید کی آمد، عوامی تحریک دھرنے کے شرکا گھروں کو جانے لگے

جمعہ 3 اکتوبر 2014 21:38

عید کی آمد، عوامی تحریک دھرنے کے شرکا گھروں کو جانے لگے

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3اکتوبر۔2014ء ) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے لاہور،کراچی ،گوجرانوالہ کے کارکنوں کو واپس جانے کی اجازت دیتے ہوئے کہاہے کہ محرم کے بعد مزارقائدکراچی میں جلسہ ہوگا، ہمارا قومی حکومت اور انتخابی اصلات کا مطالبہ جاری رہے گا ،ہم نہ مایوس ہونے والے ہیں اور نہ شکست کھانے والے ،اتخابات کی جنگ سالوں بعد جبکہ انقلاب کی جنگ ہرروز ہوگی،دھرنہ ختم کرنے کا ہمارااپنا فیصلہ ہوگا ، کسی کو ہمیں ڈکٹیت کرنے کی ضرورت نہیں ،دھرناتحریک پورے ملک میں جاری رکھیں گے ،موجودہ کرپٹ نظام کو حفاظت دینے والوں کو کبھی معاف نہیں کریں گے ۔

فوجی آمریت ہو یا سیاسی، غریبوں کی سننے والا کوئی نہیں ،کراچی کے لوگ واپس جاکر جلسے کے انتظامات کریں مزار قائد پر بڑا جسلہ ہوگا ،وزیرستان ،فاٹا اور آئی ڈی پیز کے ساتھ حکومت نے دھوکہ کیا ہے صرف فوٹو سیشن اور ٹی وی پر شودکھائے گئے لوگوں کو کچھ نہیں ملا ۔

(جاری ہے)

موجودہ حکومت سابقہ فوجی آمریت سے بھی بدتر ہے ۔جمعہ کو انقلاب مارچ کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ اس نظام میں غریبوں کی حفاظت کرنے والاکون ہے اور کہاں ہے ،اس ملک میں جس کا مرضی دل چاہیے غریب کو ماردے ۔

انہوں نے کہا کہ غریبوں یتیموں اور ملک کے پسے ہوئے طبقے کی آواز سننے والا کوئی نہیں ہے ہم اس نظام کے خلاف سیاسی اور انقلابی جنگ لڑیں گے ۔انہوں نے کہاکہ اس ملک کے طاقتور وڈیرے نے غریبوں کو تباہ وبرباد کردیا ہے ۔علامہ طاہرالقادری نے کہا کہ ہم نہ مایوس ہونے والے ہیں اور نہ شکست کھانے والے انقلابی جنگ جاری رہے گی ۔انہوں نے کہا کہ اب کراچی سے پشاور تک ملک میں انقلابی جنگ ہوگی انقلاب میرا ایمان ہے۔

انہوں نے کہا کہ انقلاب اور انتخابات ساتھ ساتھ چلیں گے لیکن انتخاب کا اعلان کرکے انقلاب کا باب بندنہیں کرسکتے ،انہوں نے کہاکہ حکومت نے شمالی وزیرستان ،فاٹا اور آئی ڈی پیز کے ساتھ دھوکہ کیا ہے یہ لوگ کھانے کو ترس گئے ہیں حکومت نے جو وعدے کیے تھے ایک بھی پورا نہیں کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے آئی ڈی پیز کے ساتھ وعدے کیے بڑے بڑے بجٹ سنائے گئے آئی ڈی پیز کی رجسٹریشن صرف ٹی وی شو تھے جو صرف دھوکہ دینے کیلئے قوم کو دکھائے گئے ۔

طاہرالقادری نے کہا کہ 2004میں پارلیمنٹ سے اس لیے مستعفی ہوا تھا کہ پارلیمنٹ میں ملک کے عوام کیلئے کوئی کام نہیں تھا ۔انہوں نے کہا کہ سابقہ فوجی آمریت سے بھی موجودہ حکومت بدتر ثابت ہوئی ہے نہ ا س وقت پارلیمنٹ آزاد تھی نہ آج ہے ،انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیراعظم کے یہ حال ہے کہ ڈیڑھ سال تک وزیراعظم سینٹ کے فلورپر قدم نہیں رکھا جبکہ ڈیڑھ سال تک وزیراعظم نے اپنے ارکان پارلیمنٹ کو ملنا گوارہ نہیں کیا اور نہ ان کے کسی سوالوں کا جواب دیا ۔

انہوں نے کہا کہ فوجی آمریت ہویا سیاسی آمریت غریبوں کو سننے والا کوئی نہیں ہے ۔طاہرالقادری نے کہا کہ انقلاب مارچ نے ہرروز اس ملک کے غریبوں بیواوں یتیموں اور کمزوروں کی آواز بلند کی ،انہوں نے کہاکہ عوام میرا انتظارکریں میں خود چل کر شہر شہر جاوں گا مظلوں اور محروم طبقات کے حقوق کی جنگ لڑوں گا۔اس سے پہلے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمدطاہر القادری نے انقلاب مارچ دھرنہ میں جمعہ کے خطاب میں کہا ہے کہ انتخابات میں حصہ لینے کے اعلان کے بعد آپ کا ثواب دوگنا ہوگیاہے ۔

اب ہمارے کندھوں پر بوجھ دوگنا ہوگیاہے۔جب سے ہم نے انتخابی سیاست سے کنارہ کشی اختیارکی تھی ہمارے اوپر ایک ذمہ داری تھی انقلابی جہدوجہد کی اس نظام کے خلاف یہ ایک جنگ تھی ایک جہاد تھا اب انقلابی جدوجہد ہماری برقرارہے وہ ہمارا ایمان ہے وہ ہم ایک دن کیلئے بھی ترک نہیں کرسکتے انقلاب کی جدوجہد ہمارے لئے جینا مرناہے ۔یہ انقلابی جدوجہد جاری رہے گی اب یہ طویل جدوجہد ہوگئی ہے ہم انقلاب سے کبھی دستبردارہوئے نہ ہوسکتے ہیں نہ کبھی ہوں گے ۔

اب ہماراہردن دھرنے کی طرح کا دن ہوگا۔دھرنہ ختم کرنے کا دن ہمارااپنا فیصلہ ہوگا ہم جو بھی فیصلہ کریں اس پر کارکنوں کااختیار ہے کسی کو ہمیں ڈکٹیت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔اب اگلی زندگی میں جتنا وقت ملے ہردن دھرنے کی طرح کاہوگاہردن دھرنے کا ہوگا۔ شکل مختلف ہوگی مگر دھرنا جس مقصدکیلئے کیا ہم شہید توہوسکتے ہیں پیچھے ہٹ نہیں سکتے۔

انہوں نے کہا کہ یہ انقلاب ایک ایسا سفر ہے کہ اب سنت مصطفی پر عمل کرتے ہوئے ہماراہرروز دھرنہ ہوگا ہرروز قدم بڑھتے رہیں گے کوئی بھول کہ بھی نہ سوچے ہمارے قدم پیچھے جائیں گے آگے ہی آگے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انقلاب کی جدوجہد جاری رہے گی کوئی یہ نہ سمجھے کہ انتخابی ج ماعت بنانے کے بعد انقلاب سے پیچھے ہٹیں گے اب دوہرابوجھ ہے آپ پر آپ کو قبول ہے۔انقلابی جدوجہد،اصلاح کی جدوجہد،سسٹم سے ٹکرانے کی جدوجہداب کل کا جوفیصلہ ہے وہ یہ کہ ہم نے ذمہ داری اپنے کندھوں پر ایک اورڈال لی ایک کندھے پرانقلاب اورایک کندھے پر انقلاب کی ذمہ داری رکھیں گے۔

کوئی خوش نہ ہوکہ اب عوامی تحریک کی جدوجہد انقلاب کاخطرہ ٹل گیا، آپ ایسے خواب نہ دیکھیں انقلاب کاخطرہ نہ ٹلا ہے نہ ٹلے گا ۔ہماری دانست میں پہلے عوام کو اتنا شعوراوربیداری نہیں ملی تھی کہ ہمارے میسج کو گھر گھر پہنچایاجاسکے ہم نے محنت کی اور50دنوں میں وہ کمائی ہوگئی کہ اب اس کی کٹائی کریں ۔محنت ہم کریں،بیداری شعور کا پیغام ہم دیں انہیں یہاں تک ہم لے آئیں اور وقت آئے فصل کوئی اورکاٹ کے لے جائے توجوفصل ہم نے اگائی ہے اسے کاٹیں گے بھی خود بس ایک بوجھ اوربڑھا دیا۔

انشاء اللہ انتخابی جدوجہد کامطلب انقلاب سےWith Drawنہیں بس اب انتخات کا میدان خالی نہیں چھوڑیں گے اب بیجی ہوئی فصل اپنے اگائے ہوئے پھل خود کاٹ کے کھائیں گے۔اللہ رب العزت ایام حج کی برکت سے انشاء اللہ ہم انقلاب میں بھی فتح لیں گے اورانتخاب میں بھی۔منزل پر پہنچنا ہے ہے دونوں ہاتھوں سے چلیں گے ایک انقلاب کا ایک انتخاب کا۔

متعلقہ عنوان :