اسلام آباد پولیس کے ساتھ سوتیلی اولاد والا سلوک،10-12 ہزار پولیس اہلکاروں کو 8 اگست سے ہفتہ وار اور عید کی تعطیلات نہیں ملیں،اہلکار شدید ذہنی دباؤ کا شکار

ہفتہ 4 اکتوبر 2014 18:49

اسلام آباد پولیس کے ساتھ سوتیلی اولاد والا سلوک،10-12 ہزار پولیس اہلکاروں ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4اکتوبر 2014ء) اسلام آباد پولیس کے ساتھ سوتیلی اولاد کاسا سلوک، اہلکاروں کو 08 اگست سے چھٹیاں نہیں ملیں، عید الاالضحی اور بعد ازاں محرم میں بھی چھٹیاں نہ ملنے کا امکان، ہزاروں پولیس اہلکاروں کو اگست کے بعد سے ھفتہ وار چھٹی بھی نہیں ملی جس کے باعث پولیس کے جوانوں میں شدید اشتعال و بے چینی ،اسلام آباد پولیس کی ایک قابل ذکر تعدادذہنی انتشار اور پریشانی کو شکار ،دوسری جانب پنجاب پولیس کے جوانوں کو وزیر داخلہ کی مداخلت پر عید الاالضحی پر خصوصی چھٹیاں دے دیں گئیں ، اہلکاروں کی آئی جی پولیس و دیگر پولیس افسران سے ہاتھ جوڑ کرشفٹ وار چھٹی دینے کی درخواست، اگر سامنے درخواست کریں گے تو صرف ایک لفظ سنائی دے گا ”ڈسمس“۔

ہفتہ کے روز پولیس اہلکاروں نے آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد پولیس کے جوان گذشتہ کئی ماہ سے ہفتہ وار چھٹی نہ ملنے ، عید پر بھی شھٹیاں معطل کئے جانے، اوقات کار سے زائد کام لئے جانے کے باعث شدید پریشانی کا شکار ہو کر ذہنی مریض بنتے جا رہے ہیں، 8 اگست سے اب تک اہلکاروں کو چھٹیاں یا آرام لینے کا موقع نہیں دیا گیا حتی کی ان کی ہفتہ وار چھٹیاں بھی منسوخ ہیں ۔

(جاری ہے)

نوکری جانے کے خطرہ کے پیش نظر نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اسلام آباد پولیس کے چند جوانوں نے آں لائن کو بتایا کہ اگست سے لے کر ابتک ، عید الاالضحی کے موقع پر اور آئندہ محرم الحرام میں میں ان کو چھٹی ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے جبکہ ہزاروں پولیس اہلکاروں نے گزشتہ چند ماہ سے اپنے گھر بار ، پیوی بچوں اور رشتہ داروں کا منہ نہیں دیکھا ، حالات اس قدر خراب ہو چکے ہیں کہ اب پولیس اہلکار چھپ کر اپنی حاضری ظاہر کر کہ اپنے گھر بار جا رہے ہیں تاکہ کم از کم اپنے عزیر و اقارب کی خیر خبر جان سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ اگر کسی پولیس اہلکار کے کسی عزیر کی فوتگی ہو جائے تب ایک دن اور اگر والدین میں سے کوئی وفات پا جائے تو صرف 2-3دن کی چھٹی دی جا رہی ہے۔ وہاں موجود ایک اہلکار نے بتایا کہ وہ ضلع چکوال کے ایک گاؤں کے رہائش پزیر ہیں اور چھٹی نہ ملنے کے باعث مجبورا پرسوں چھپ کر انہوں نے گھر کا چکر لگایا اور گھر والوں کو اپنی تنخواہ پہنچائی کہ وہ عید پر اپنے اخراجات پورے کر سکیں۔

اسلام آباد پولیس کے 10-12,000 جوانوں میں چھٹیاں نہ ملنے کے معاملے پر شدید ترین تحفظات پائے جا رہے ہیں اور اس کے باعث ان کے رویہ میں خاصی تلخی کا عنصر نمایاں ہے۔ ”صاب۔ ۔۔ اگر یہی حالات جاری رہے تو خدا کی قسم اسلام آباد پولیس میں بہت جلد بہت سے لوگ گلو بٹ بن جا ئیں گے مگر افسر لوگ یہ بات نہیں سمجھ رہے وہ چلتے بیل کو چابک مار رہے ہیں“ موقع پرموجود ایک پولیس اہلکار نے سخت لہجہ میں آن لائن کو اپنی شکایت درج کروائی۔

فی الوقت اسلام آباد پولیس کو کہ پنجاب پولیس کی نسبت خاصی شائستہ اوربا اخلاق ہے کے ساتھ حکومت کی جانب سے سوتیلی اولاد جیسا سلوک جاری ہے جس کے باعث اسلام آباد پولیس کے جوانوں میں ذہنی امراض بڑھ اور ان کی استداد کار بری طرح متاثر ہو رہی ہے حتی کہ اہکاروں سے 12 گھنٹے کی شفتوں کے بعد بھی اضافی کام لیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب پنجاب کی با کمال پنجاب پولیس کو مبینہ طور پروفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی مداخلت کے باعث نہ صرف عید الاالضحی کی چھٹیاں دے دی گئیں ہیں بلکہ ان کو دیگر آسائشیں بھی فراہم کی جا رہی ہیں جن میں عید کے موقع پر شفٹوں میں ڈیوٹیاں سرانجام دینا شامل ہے۔

وفاقی دارلحکومت میں تعینات پولیس اہلکاروں نے نام خفیہ رکھتے ہوئے آئی جی پولیس ، ایس ایس پی پولیس اسلام آباد اور دیگر افسران سے درخواست کی ہے کہ ان کی ہفتہ وار تعطیلات بحال کی جائیں اور عید الاالضحی کے موقع پر ان کو شفٹوں میں چھٹیاں کرنے کی اجازت دی جائے ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ اگر وہ کسی پولیس افسر کے سامنے درخواست کریں گے تو صرف ایک ہی جواب ہو گا اور وہ ہو گا ”ڈسمس“ لہذا وہ میڈیا کے زریعے ان تک اپنی آواز پہنچا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :