ڈرون حملے ملک کیخلاف جارحیت حکومت اس معاملے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھائے، شاہ محمود قریشی

جمعرات 9 اکتوبر 2014 21:14

ڈرون حملے ملک کیخلاف جارحیت حکومت اس معاملے کو بین الاقوامی سطح پر ..

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9اکتوبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکہ کے پاکستان پر ڈرون حملے ملک کیخلاف جارحیت اور ملکی خود مختاری کیخلاف ہیں ، اس سے دہشتگردی میں اضافہ ہوگا ، حکومت پاکستان کو چاہیے کہ اس معاملے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھائے ہم ان کا ساتھ دینگے ، یہ بات انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت پر حکومت بے بس دکھائی دے رہی ہے سیالکوٹ سیکٹر پر بھارتی جارحیت ہورہی ہے سرحدوں کی خلاف ورزی ہو رہی ہے مگر وزیردفاع اور وزیر خارجہ اوروزیراعظم سمیت حکومت پاکستان خاموش ہے بھارتی جارحیت سے دس سے زائد افراد شہید اور چالیس سے زائد زخمی ہوچکے ہیں وزیر دفاع جن کا تعلق سیالکوٹ سے ہے وہ بھی بھارت کی بلااشتعال جارحیت پر خاموش ہیں ان کی خاموشی معنی خیز ہے وزیر دفاع کو ایک جراتمندانہ بیان دینا چاہیے تھا حکومت اس پر اپنا موقف واضح کرے اور وزیراعظم بھی وضاحت کریں اور بھارتی جارحیت کا نوٹس لیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ خیر سگالی کا مظاہرہ کیا ہے وزیراعظم نواز شریف نریندر مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شریک ہوئے تھے یہ ان کا ایک بڑا خیر سگالی کا پیغام تھا ہم نے آم بھی پیش کئے اور تجارت کی پیشکش کی بہتر تعلقات کی خواہش رکھی ہم بھارت سے امن بھی چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی میں پاک بھارت وزرائے اعظم میں یہ طے ہوا تھا کہ دونوں ممالک کے سیکرٹری خارجہ اسلام آباد میں ملاقات کرینگے مگر ایسا نہ ہوا اور سیکرٹری خارجہ کی ملاقات منسوخ ہوگئی ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں دونوں وزرائے ا عظم کی ملاقات کی توقع تھی اور برف پگھلنے کی امید تھی اور لائن آف کنٹرول پر پرامن فضا جارحیت میں تبدیل ہوگئی بھارت کے ساتھ ایل او سی پر سی بی ایم طے تھا اس کو پامال کیا گیا دفتر خارجہ حکومت پاکستان کو آواز اٹھانی چاہیے بھارتی جارحیت پاکستانی عوام کے جذبات کو مجروع کررہی ہے جو تشویشناک بات ہے یہ معاملہ بھارت پاکستان کے کاروبار کا نہیں پاکستان کے وقارکا ہے پاکستان کو ڈپلومیٹک سطح پر سفارتی ذرائع استعمال کرنے چاہیے اور دونوں ممالک کو ڈی جی ملٹری آپریشن کو ہاٹ لائن پر لا کر معاملات کو سلجھانا چاہیے دونوں ممالک ایٹمی قوتیں ہیں دونوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس خطے میں امن قائم رکھیں ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں تبدیلی آرہی ہے اور وہاں بھی پاکستان اور بھارت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنا کردار ادا کرے میں بھارتی جارحیت کی مذمت کرتا ہوں حکومت اپنا لائحہ عمل اختیار کرے عمران خان نے ایک موقف اختیار کیا ہے پاکستان کی دیگر سیاسی جماعتوں کوبھی بھارتی جارحیت پر اپنا موقف پیش کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ملتان کا جلسہ تاریخی ہوگا ایک بڑا کردار ادا کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی بحالی کی تحریک میں نظام مصطفی کی تحریک میں اور ججوں کی بحالی کی تحریک میں ملتان کے وکلاء اور عوام نے بھرپور کردار ادا کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کے عوام تبدیلی کے بارے میں سوچ رہے ہیں ان کی سوچ نظام کو تبدیل کرنے کی ہے اور عوام عمران خان کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ ملتان جلسے میں ہمارے قافلوں کو نہیں روکا جائے گا تاہم تمام ضلعی انتظامیہ سے کہتا ہوں کہ وہ ہمارے قافلوں کو نہ روکیں ہمارا اجتماع پرامن ہوگا اور حکومت کی اجازت سے ہورہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کونسل کا اجلاس وہ کس نے بلایا ہے اسلام آباد نے یا راولپنڈی نے اس پر وضاحت ہونی چاہیے نواز شریف ملک کے وزیراعظم ہیں وہ محب وطن ہیں انہیں پاکستان کا مفاد عزیز ہوگا اور قوم ان سے توقع کرتی ہے کہ قوم نے جس منصب پر انہیں بٹھایا ہے وہ بخوبی نبھائینگے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور نواز لیگ دونوں سے عوام تنگ ہیں عمران خان ان کی توقع ہے ۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی خاموشی کو مجبوری کا نام دیتا ہوں اور وہ مجبوری 2013ء کے انتخابات ہیں ۔ ملتان کے ضمنی انتخابات میں ملک عامر ڈوگر اور دیگر نے انتظامیہ کو لکھ کر دیا ہے کہ اس انتخابات میں نقص امن کا خطرہ ہے اس کے لئے بہتر اقدامات کرے ۔ انہوں کہا کہ سترہ تاریخ کو سرگودھا میں پی ٹی آئی کا جلسہ ہوگا اور اکیس تاریخ کو لاڑکانہ میں میدان سجے گا ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نواز لیگ کے ہوتے ہوئے ملتان کا انتخاب شفاف دکھائی نہیں دے رہا مگرملتان کے عوام کی رائے صاف نظر آرہی ہے.

متعلقہ عنوان :