نوبل انعام پر اللہ کا شکر،ایوارڈ تعلیم سے محروم بچوں کے نام ، پاک بھارت مشترکہ ایوارڈ محبت کا پیغام ہے: ملالہ یوسفزئی

جمعہ 10 اکتوبر 2014 21:48

نوبل انعام پر اللہ کا شکر،ایوارڈ تعلیم سے محروم بچوں کے نام ، پاک بھارت ..

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اکتوبر۔2014ء) عالمی نوبل ایوارڈ برائے امن جیتنے والی ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ میرے پاس دو راستے تھے کہ میں خاموش رہوں اور ماری جاؤں یا پھر بولوں اور ماری جاؤں اور میں نے بولنے کا فیصلہ کیا، امن کانوبل انعام جیتنا میرے لئے بڑے اعزاز کی بات ہے، میرا ایوارڈ ان بچوں کے نام ہے جو تعلیم حاصل نہیں کر سکتے حالانکہ یہ ان کا حق ہے، میرے لئے یہ انعام محض ایک میڈل نہیں بلکہ طاقت کا ایک ذریعہ ہے تاہم خود کو اس کا اہل نہیں سمجھتی ۔

نوبل انعام کے اعلان کے بعد خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب اعلان ہوا تو اس وقت بھی میں کیمسٹری کی کلاس لے رہی تھی،میں چاہتی ہوں کہ دنیا میں ہر بچہ سکول جائے،میں اللہ تعالیٰ اپنے والدین، دوستوں اور استادوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں اور عزم کرتی ہوں کہ اپنا مشن جاری رکھوں گی، میرا خواب ہے کہ میں ایک سیاستدان بنوں اور ہر بچے کو سکول بھیجوں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو ایک ساتھ امن کا نوبل ایوارڈ دیا جانا امن اور محبت کا پیغام ہے، میں وزیر اعظم نواز شریف اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ یہ ایوارڈ دینے کے لئے ہونے والی تقریب میں شرکت کریں ، دونوں ممالک کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی پر میری خواہش ہے کہ دونوں ممالک امن قائم کریں ، اپنی عوام کی بہتری کے لئے اقدامات کریں اور یہ دونوں ممالک مل کر بچوں کے لئے تعلیم کا حصول ممکن بنائیں۔علاوہ ازیں ملالہ یوسزئی نے اپنے خطاب کے آغاز سے قبل بسم اللہ پڑھی اور انگریزی، اردو اور پشتو زبانوں میں خطاب کیا ۔