سیاسی عدم استحکام اور توانائی کے بڑھتے ہوئے بحران کے باعث بیرونی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سرمایہ کاری سے منہ موڑ لیا

ہفتہ 18 اکتوبر 2014 14:10

سیاسی عدم استحکام اور توانائی کے بڑھتے ہوئے بحران کے باعث بیرونی سرمایہ ..

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 اکتوبر۔2014ء) سیاسی عدم استحکام اور توانائی کے بڑھتے ہوئے بحران کے باعث بیرونی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سرمایہ کاری سے منہ موڑ لیا پہلی سہ ماہی کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 26.65 فیصد کم رہی جو لمحہ فکریہ ہے اگر موجودہ سیاسی صورتحال اور توانائی کا بحران جاری رہا تو سرمایہ کاری مزید کم ہوگی جو کسی طرح بھی ملکی مفاد میں نہیں ہے حکومت کی جانب سے قومی بنکوں سے مزید اربوں روپے کے قرض پاکستانی قوم کے لئے مزید مہنگائی کا پیش خیمہ ہیں ان خیالات کا اظہار سینٹرل وائس چیئرمین بزنس فورم پاکستان شاہین احسان مغل نے اپنے بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں اسٹیٹ بنک کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاری صرف 16 کروڑ 95 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی عرصہ میں کی جانیوالی سرمایہ کاری سے 6 کروڑ 16 لاکھ ڈالر کم ہے اگر سرمایہ کار کی کمی کا یہی سلسلہ برقرار رہا تو مستقبل قریب میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں ‘ دفاتر کے اخراجات چلانا بھی مشکل ہوجائیگا اور آئی ایم ایف سمیت کوئی ادارہ بھی پاکستان کو قرض نہیں دیگا شاہین احسان مغل نے کہا کہ ایف بی آر بھی یکم جولائی تا 15 اکتوبر تک ٹیکسوں کی وصولی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے اور مستقبل میں بھی حکومت کی جانب سے وصولیوں کا ہدف پورا دکھائی نہیں دے رہا موجودہ حالات میں سٹاک مارکیٹ میں مندی مزید 99.35 پوائنٹ گر گئی جو بہت بڑا معاشی المیہ ہے حکومت اس طرف توجہ دے�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :