متحدہ قومی موومنٹ کو بھرپور جواب دینا جانتے ہیں، شرجیل انعام میمن

پیر 20 اکتوبر 2014 13:23

متحدہ قومی موومنٹ کو بھرپور جواب دینا جانتے ہیں، شرجیل انعام میمن

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 اکتوبر۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ان کی قیادت کو جو عزت آج اللہ تعالیٰ نے دی ہے وہ کسی کے بیان یا خبرسے کسی صورت کم نہیں ہوسکتی۔ متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے پیپلز پارٹی کی قیادت کے لئے جو زبان استعمال کی گئی ہے اور جو الزامات لگائے گئے ہیں، اس کا بھرپور جواب دینا جانتے ہیں تاہم پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی مفاہمتی پالیسی پر خاموش ہیں۔

ہمیں فخر ہے کہ ہمارا چیئرمین پاکستانی شہریت کا نہ صرف حامل ہے بلکہ وہ پاکستان میں بیٹھ کر ہی سیاست کررہا ہے اور عوام کو درپیش مسائل سے بخوبی واقف ہے۔ ہم سندھ تو کیا اس ملک کے ایک ایک انچ کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے دے دیں گے اور سندھ ماں کی ایک انچ زمین کو بھی آنچ نہیں آنے دیں گے۔

(جاری ہے)

کراچی کو نامعلوم افراد کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جائے گا۔

اس ملک میں قانون بھی ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی اپنا کام کررہے ہیں۔ سیاست اشیوز پر ہونا چاہیے بیانات پر نہیں اور جو سیاست بیانات کے بل بوتے پر کررہے ہیں عوام ان کو اچھی طرح جان چکی ہے۔ گذشتہ روز کے جلسہ میں ہمارے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے تمام جماعتوں بشمول ایم کیو ایم کو ماضی کی تلخیاں بھلا کر ملک کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور عوام کی خدمت کرنے کی دعوت دی، جس کا آج ایم کیو ایم نے جو ری ایکشن دیا ہے وہ انتہائی قابل افسوس ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کی شب پیپلز میڈیا سیل کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر روبینہ قائمخانی، رکن سندھ اسمبلی سید اویس مظفر، فدا حسین ڈھکن، ذوالفقار قائمخانی ، منظور عباس اور دیگر بھی موجود تھے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے پریس کانفرنس میں جس طرح کی ہماری قیادت کے لئے زبان استعمال کی گئی ہے ہم اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور جو الزامات پیپلز پارٹی پر لگائے گئے ہیں وہ تمام کے تمام جھوٹے اور من گھڑت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز کے کراچی کے جلسہ نے اس بات کو ثابت کردیا ہے کہ آج بھی پیپلز پارٹی اس ملک کی سب سے بڑی عوامی جماعت ہے اور پیپلز پارٹی ان کے دلوں میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز کے بلاول بھٹو زرداری کے مفاہمت کی دعوت کے جواب میں ایم کیو ایم کا ری ایکشن نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ قابل تعجب بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایم کیو ایم کے الزامات کا منہ توڑ دلائل کے ساتھ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں اور ہمارے قائدین پر جس طرح کے جھوٹے الزامات لگائے گئے اور ان کے لئے جس طرح کی زبان استعمال کی گئی اس سے کہی زیادہ بدتر زبان بھی استعمال کرنا جانتے ہیں لیکن ہم اپنی اعلیٰ قیادت کی مفاہمتی اور افہام و تفہیم کی پالیسی پر کاربند ہیں اور اسی لئے ہم کسی بھی تنقید کا جواب تنقید سے نہیں دینا چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا بھی علم ہے کہ اس طرح کی ہمارے قائدین کے لئے استعمال کی گئی زبان سے ہمارے کارکنوں اور جیالوں میں شدید غم و غصہ پایہ جارہا ہے لیکن ہماری اعلیٰ قیادت نے ہمیں نہ صرف صبر کی تلقین کا درس دیا ہے بلکہ مفاہمتی پالیسی پر کاربند رہنے کی بھی سختی سے ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کو جہاں مختلف چیلنجز کا سامنا ہے وہاں لاکھوں آئی ڈی پیز، پنجاب میں لاکھوں سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد اور ہماری سرحدوں کی حفاظت پر موجود پاک فوج کی ہمت افزائی کی بجائے اس طرح کے الزامات سے چیلنجز میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی طرح کے چیلنجز کو بڑھانا نہیں چاہتے لیکن ایم کیو ایم کی قیادت کو بھی عقل اور دانش کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور جذباتی ہونے کی بجائے سنجیدگی کو اختیار کرنا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ خورشید شاہ کے بیان کو جواز بنا کر جس طرح کے پیپلز پارٹی پر الزامات لگائے گئے ہیں وہ بھی قابل مذمت اور قابل تعجب ہیں۔

خورشید شاہ نے نہ صرف اپنے بیان کی فوری طور پر وضاحت بھی کردی تھی بلکہ انہوں نے غیر مشروط طور پر معافی بھی مانگ لی تھی اس کے بعد ان کے بیان کو جواز بنانا کوئی عقلمندی نہیں ہے۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو پارٹی کا چیئرمین ہونے کے حوالے سے ایم کیو ایم کے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی لیڈرشپ کوئی سونے کا سیج نہیں بلکہ یہ کانٹوں کا ہار ہے اور اس ملک میں واحد بھٹو خاندان ہی ہے جس نے پورے کے پورے خاندان کی اس ملک کی جمہوریت کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ آج ہمارا چیئرمین نہ صرف پاکستانی شہریت کا حامل ہے بلکہ وہ پاکستان میں ہی بیٹھ کر سیاست کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری جہاں آئی ڈی پیز کی امداد، پنجاب اور سندھ میں سیلاب متاثرین کے ساتھ ہیں وہاں وہ اس ملک کے عوام کو درپیش مشکلات سے بخوبی آگاہ ہیں اور وہ اس ملک میں ہی بیٹھ کر سیاست کررہے ہیں کسی اور ملک میں بیٹھ کر خوف کی زندگی نہیں گزار رہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ایم کیو ایم سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے مفاہمتی سیاست کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا اور ہمارے دروازے تمام جماعتوں کے لئے پہلے بھی کھلے تھے اور اب بھی کھلے رہیں گے۔ انہوں نے ایم کیو ایم کی دوبارہ سندھ حکومت میں ثمولیت اور اس سلسلے میں پیپلز پارٹی کے کردار کے سوال میں کہا کہ پہلے ایم کیو ایم غیر سنجیدگی کی بجائے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اورتمام معاملات کو دیکھے۔

ایک اور سوال کے جواب میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ایک ایک جیالا اس ملک اور صوبہ سندھ کی ایک ایک انچ کی حفاظت کرے گا اور اس کی تقسیم کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ شہر میں امن و امان کی صورتحال خراب کئے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم اس شہر کو نامعلوم افراد کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے۔ یہاں قانون بھی ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی ہیں۔

متعلقہ عنوان :