اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم ، وفاقی وزراء ، آئی جی پولیس اسلام آباد و دیگر فریقین کیخلاف درج ایف آئی آرختم کرنے کے تحریری احکامات جاری کردیئے

پیر 20 اکتوبر 2014 14:02

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم ، وفاقی وزراء ، آئی جی پولیس اسلام ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 اکتوبر۔2014ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان عوامی تحریک کے نائب صدر احمد یار گوندل کی درخواست پر وزیراعظم میاں نواز شریف ، وفاقی وزراء ، آئی جی پولیس اسلام آباد و دیگر فریقین کیخلاف ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد کے حکم پر درج ایف آئی آر 22Aختم کرنے کا تحریری احکامات جاری کردیئے ۔ یہ تحریری فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سوموار کے روز دیا ۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار اور ڈپٹی اٹارنی جنرل سید حسنین ابراہیم کاظمی عدالت میں پیش ہوئے تھے ۔ انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ شاہراہ دستور پر پولیس افسران پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے دھرنوں پر اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں پاکستان عوامی تحریک کے کچھ لوگ مارے گئے تھے عوامی تحریک کی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد نے وزیراعظم نواز شریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار ، وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق ، آئی جی اسلام آباد ، سابق آئی جی اسلام آباد خالد خٹک ، آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا ، آئی جی ریلوے ڈپٹی کمشنر مجاہد شیر دل ، ایس ایس پی آپریشن اور تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او کیخلاف 22Aکے تحت پیٹ کے جاں بحق ہونے والے کارکنوں کا مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کیا تھا ۔

(جاری ہے)

وفاق کے وکیل نے گزشتہ پیشی پر موقف اختیار کیا کہ وزیراعظم اور وفاقی وزراء اور پولیس افسران کیخلاف غیر قانونی طورپر مقدمہ قائم کیا گیا ہے فریقین کو سننے کا موقع بھی نہیں ملا ایڈیشنل سیشن جج اس فیصلے سے پولیس افسران کا مورال ڈاؤن ہوا ہے لہذا عدالت ایف آئی آر کو معطل کرے سوموار کے روز عدالت نے تحریری حکم جاری نامہ جاری کیا جس میں ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد کے حکم کے تحت مذکورہ فریقین کیخلاف ایف آئی آر نمبر 221/14کو آئندہ پیشی پر معطل کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں ۔