ہندوؤں کے تہوار دیوالی کے موقع پر ملک میں عام تعطیل کی جائے ، ڈاکٹر رمیشن کمار

منگل 21 اکتوبر 2014 23:34

ہندوؤں کے تہوار دیوالی کے موقع پر ملک میں عام تعطیل کی جائے ، ڈاکٹر ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اکتوبر 2014ء)قومی اسمبلی میں اقلیتی برادری نے مطالبہ کیا ہے کہ ہندوؤں کے تہوار دیوالی کے موقع پر ملک میں عام تعطیل کی جائے اور وفاقی و صوبائی محکموں سمیت نجی اداروں کو ہندو ملازمین کو تنخوائیں دیوالی سے قبل ادا کی جائیں۔ منگل کو نکتہ اعتراض پر اقلیتی رکن ڈاکٹر رمیشن کمار نے کہا کہ 23 اکتوبر کو دیوالی کا تہوار ہے اور بنگلہ دیش ، ماریشس سمیت دیگر ملکوں میں تعطیل ہوتی ہے پاکستان میں ہندوؤں کی آبادی چار فیصد ہے لہذا پاکستان میں بھی دیوالی کے موقع پر ایک روز کی چھٹی کی جائے ۔

اس سے بین الاقوامی طور پر اچھا پیغام جائیگا اس سے پاکستان میں رہنی والی 80 لاکھ ہندو کمیونٹی بھی شکر گزار ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ 23 اکتوبر کو دیوالی ہے ملازمین کو ایڈوانس تنخواہ دی جائے سندھ حکومت نے دیوالی سے قبل ہندو ملازمین کو تنخوائیں دینے کا اعلان کیا ہے وفاق اور دیگر صوبوں کو بھی ایسا ہی کرنا چاہئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پہلے دیوالی کے موقع پر حکومت کی طرف سے پیکج دیا جاتا تھا حکومت اس حوالے سے بھی اقدامات کرے انہوں نے ڈپٹی سپیکر سمیت دیگر ارکان کو مبارکباد دی جو حج کی سعادت حاصل کر کے وطن واپس آئے ہیں ڈاکٹر رمیش نے ڈاکٹر عبد الستار ایدھی کے مرکز پر ڈکیتی کی مذمت کی اور کہا کہ سندھ میں اقلیتی برادری کے لوگوں کو تاوان کیلئے اغواء کیا جاتا رہا لیکن عبد الستار ایدھی ایک ایسا نام ہے جو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی پہچان ہے ان کے مرکز پر ڈکیتی کیخلاف قرارداد منظور ہونی چاہئے ۔

عبد الستار ایدھی بغیر ذات پات کے لوگوں کو خدمت کرتے ہیں اور انکے ساتھ کراچی کے اندر جو کچھ ہوا ہے انتہائی زیادتی ہے انہوں نے کہا کہ دیوالی کے حوالے سے بھی ایوان میں قرارداد لائی جائے ۔ پیپلز پارٹی کی شازیہ مری نے کہا کہ ایوان میں دیوالی کے حوالے سے بات ہوئی ہے وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہندو ملازمین کیلئے دیوالی کے موقع پر چھٹی کا اعلان کریں اور ان کو بروقت تنخوائیں ادا کی جائیں ۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ حکومت اقلیتی کے تہوار سرکاری سطح پر مناتی ہے محرم کے بعد دیوالی کے حوالے سے ایک تقریب کا اہتمام کیا جائیگا ۔