حکومت سندھ کا محرم الحرام میں سیکورٹی کے لیے پاک فوج کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ

بدھ 22 اکتوبر 2014 19:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اکتوبر 2014ء) محکمہ داخلہ حکومت سندھ نے محرم الحرام کے موقع پر صوبے بھر میں سکیورٹی انتظامات کو مربوط بنانے کے لیے پاک فوج کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔محرم الحرام میں سکیورٹی انتظامات پولیس اور رینجرز انجام دیں گے ۔تاہم کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کو کوئیک رسپارنس فورس کے طور پر الرٹ رکھا جائے گا ۔

سندھ پولیس نے حکومت کو سفارش کی ہے کہ 9اور 10محرم کو کراچی سمیت صوبے بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی اور موبائل فون سروس بند رکھی جائے تاہم اس کا فیصلہ محکمہ داخلہ سندھ کرے گا ۔صوبے بھر میں محرم الحرام کے موقع پر اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی عائد ہوگی ۔محکمہ داخلہ نے سندھ سے تعلق رکھنے والے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے 143علماء کرام کے صوبے کے مختلف اضلاع میں نقل و حمل پر پابندی لگادی ہے ۔

(جاری ہے)

جبکہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے 30سے زائد علماء کرام کے سندھ میں داخلے پر پابندی لگائی گئی ہے ۔محکمہ داخلہ نے محرم الحرا م میں امن و امان کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے ضابطہ اخلاق بھی مرتب کرلیا ہے ۔اس ضابطہ اخلاق کے مطابق اشتعال انگیز تقریر کرنے ،وال چاکنگ ،سرکاری عمارات اور حساس تنصیبات اور سیاسی اور فرقہ وارانہ جھنڈے لگانے پر پابندی عائد ہوگی ۔

اس بات کا فیصلہ بدھ کو سیکرٹری داخلہ سندھ ڈاکٹر نیاز علی عباسی کی سربراہی میں محرم الحرام میں امن و امان کے قیام کے حوالے سے ہونے والے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا ۔اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو ،تمام مکاتب فکر کے علماء کرام اور اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔اجلاس میں محرم الحرام میں امن و امان کے قیام ،مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے اورفرقہ وارانہ تصادم کو روکنے کے لیے 18نکات پر مبنی ضابطہ اخلاق مرتب کیا گیا ۔

ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کی تمام مکاتب کے علمائے کرام نے یقین دہانی کرائی ۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ حکومت محرم الحرام میں سکیورٹی کے مربوط انتظامات کرے گی،فوج کو الرٹ رکھا جائے گا ۔تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کے ساتھ مل کر ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کرائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور موبائل فون سروس بند کرنے کا تاحال فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔

اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو نے کہا کہ کراچی میں محرم الحرام کے موقع پر امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے پولیس الرٹ ہے ۔انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں سکیورٹی خدشات ہیں ۔تاہم علمائے کرام کے ساتھ مل کر قیام امن کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے ۔محکمہ داخلہ کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق تمام اضلاع کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز اپنے اضلاع میں محرم الحرام میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے شیعہ اور سنی علمائے کرام سے ملاقاتیں کریں گے اور پولیس افسران محکمہ داخلہ کے کنٹرول روم سے رابطے میں رہیں گے ۔

مقامی انتظامیہ اور پولیس اشتعال انگیز تقاریر سے مذہبی رہنماوٴں کو روکنے کے لیے اقدامات کرے گی اور خلاف ورزی پر کارروائی کی جائے گی ۔پرامن ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے اشتعال انگیز تقاریر کرنے والے علماء کی بین الصوبائی اور ضلعی سطح پر نقل و حمل پر پابندی عائد رہے گی ۔شرانگیز مواد پر مبنی پمفلٹ ،کیسٹس اور ویڈیو کی تقسیم اور فروخت پر پابندی عائد ہوگی اور جن علماء پر پابندی لگائی گئی ہے محرم الحرام کے دوران کیبل آپریٹرز ان علماء کی تقاریر چینلز پر نشر نہیں کریں گے ۔

پولیس اہم قائدین کی تقاریر کا ریکارڈ مرتب کرے گی ۔محرم کے دوران مجالس اور جلوسوں سے دور پارکنگ کے مقامات کا تعین کیا جائے گا ۔سیاسی اور فرقہ وارانہ جھنڈے لگانے پر پابندی ہوگی ۔شیعہ اور سنی مکاتب فکر کے علمائے کرام ،امام بارگاہوں اور جلسے جلوسوں کی حفاظت کے لیے اسکاوٴٹس اور پرائیوٹ سکیورٹی کمپنیز کی خدمات حاصل کرسکتے ہیں ۔مجالس کے مقامات اور جلوس کے راستوں کی سرچنگ بم ڈسپوژل اسکواڈ کرے گا ۔

جلوس کی نگرانی سی سی ٹی وی کیمروں اور موبائل وینوں کے ذریعہ کی جائے گی ۔محرم میں اسلحہ لے کر چلنے اور دکھانے پر پابندی ہوگی ۔قانون نافذ کرنے والے ادارے شیڈول 4اور انسداد دہشت گردی ایکٹ 1977کے تحت لسٹ میں شامل افراد پر نگاہ رکھیں ۔اونچائی پر لاوٴڈ اسپیکر لگانے پر پابندی ہوگی اور تمام مذہبی اجتماعات میں لاوٴڈ اسپیکرز کا استعمال محدود پیمانے پر کیا جائے گا ۔

متعلقہ ڈپٹی کمشنرز اور بلدیاتی ادارے امام بارگاہوں اور مساجد کے اطراف صفائی ستھرائی ،اسٹریٹ لائٹس ،سڑکوں کی مرمت کے مسائل محرم سے قبل حل کریں گے اور بجلی کی بروقت فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا ۔ضلعی سطح پر ڈپٹی کمشنرز کمیٹیاں تشکیل دیں گے ،جو اچانک پیدا ہونے والے مسائل کو روکنے کے لیے کام کرے گی ۔تمام ضلعوں میں اسپتالوں کو ہائی الرٹ رکھا جائے گا ۔

سبیل اور نیاز وغیرہ میں زہر کی ملاوٹ کو روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے ۔کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز سنی شیعہ معززین پر مشتمل کمیٹیاں بنائیں گے ۔کمیٹیاں خلفائے راشدین ،صحابہ کرام اور اہلبیت کی شان میں گستاخی سے باز رکھنے کیلئے عملی اقدامات کریں گی اور گستاخی کے حامل افراد کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائے گا ۔قابل اعتراض نعروں کی پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا ۔قابل اعتراض وال چاکنگ مٹانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے ۔مجلس اور جلوس کے حوالے سے وقت کی سختی پابندی کی جائے گی ۔مجالس کے روایتی مقامات اور جلوس کے منظور شدہ راستوں کو تبدیل کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :