تھرپارکر میں غذائی قلت کا مسئلہ پھر سنگین ہوگیا

ہفتہ 25 اکتوبر 2014 00:00

تھرپارکر میں غذائی قلت کا مسئلہ پھر سنگین ہوگیا

تھر پارکر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25اکتوبر 2014ء) خشک سالی سے متاثرہ ضلع تھر پارکر میں غذائی قلت سے ہونے والی ہلاکتوں پہ تاحال قابو نہ پایا جا سکا۔تھرپاکرسول ہسپتال مٹھی میں زیر علاج ایک اور 4 سالہ بچی دم توڑ گئی۔غذائی قلت کے باعث ماہ رواں کے دوران مرنے والے بچوں کی تعداد 19 ہوگئی۔غذائی قلت اور دیگر بیماریوں سے سال رواں میں مرنے والے بچوں کی تعداد 278ہو گئی ہے جبکہ سال رواں میں تاحال 316بچوں کی بڑے شہروں کے ہسپتالوں میں ریفر کیا گیا۔

(جاری ہے)

تھر کے صحرا میں قحط سالی کے متاثرین سے کئے جانے والے حکومتی وعدے پورے نہ ہوسکے۔وزیر اعلی سندھ کی جانب سے سول اسپتال مٹھی میں جاں بحق ہونے والے بچوں کی ورثا کو دو لاکھ روپے فی کس کا اعلان بھی زبانی کلامی ہی ثابت ہوا۔ سابق صد ر زرداری کے دورہ مٹھی کے موقع پر انکی جانب سے صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے دوجنوں مقامات پہ بے نظیر دستر خوان لگانے کو جو اعلان کیا تھا وہ بھی آج تک کہیں نظر نہیں آئے متاثرین کا کہنا ہے کہ حکومت اور فلاحی اداروں کی جانب سے ان خالی وعدوں کے زریعے متاثرین کا پیٹ بھرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :