رسول اللہ کی شان کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کر نا گستاخی ہے سید خورشید شاہ

اتوار 26 اکتوبر 2014 13:17

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 26اکتوبر 2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہاہے کہ رسول اللہ کی شان کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کر نا گستاخی ہے  مذہت اور سیاست میں تفریق رکھی جانی چاہیے  اردوبولنے والے ہمارے بھائی ہیں  ہم سب سندھی ہیں  کسی کو صوبہ توڑنے کی اجازت ہر گز نہیں دینگے  پیپلز پارٹی نواز شریف کی حکومت کو سپورٹ نہیں کررہی ہے  پاکستان کی خود مختاری کو بچارہے ہیں میرا ماضی مرے عقائد اور خیالات کی عکاسی کرتا ہے اس بارے میں کسی سے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں۔

اتوار کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہ اکہ اردو بولنے والے ہمارے بھائی ہیں اور ہم سب سندھی ہیں کسی کو صوبہ توڑنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ملکی سیاست میں میرا بڑا کردار ہے، سازشوں کے باوجود مجھے عوام نے 8 بار منتخب کرایا، سندھ ہماری پہچان ہے اور نفرتوں سے ملک کو بہت نقصان ہوگا۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نوازشریف کی حکومت کو سپورٹ نہیں کررہی بلکہ ہم پاکستان کی خودمختاری کو بچارہے ہیں انہوں نے کہاکہ سندھ کی تقسیم ہرگز برداشت نہیں کریں گے، سندھ کیلئے کٹ مرنے کو تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرا تعلق حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے خاندان سے ہے اور کوئی بھی مسلمان حضور کی گستاخی کا سوچ بھی نہیں سکتا، مذہت اور سیاست میں تفریق رکھی جانی چاہیے، حضورکی شان کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا گستاخی ہے۔سید خورشید شاہ نے کہاکہ ایم کیو ایم کو سیاست آتی ہے وہ پہلے مہاجر قومی موومنٹ تھے ، پھر سمجھ گئے کہ کراچی میں بیٹھ کر سیاست نہیں کرسکتے اور بعد میں لفظ مہاجر بدل کر پارٹی کا نام متحدہ قومی موومنٹ رکھ لیا اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہاکہ سیاست کو الگ کیا جائے اور کوئی دوسری بات کرنی ہے تو کھل کر کی جائے۔

سید خورشید شاہ نے کہاکہ مہاجر یا سندھی تو لفظ ہیں ، سندھ میں مختلف علاقوں سے آئے لوگ آباد ہیں جو اب خود کو سندھی کہتے ہیں اور اب سندھ ہی ان کی پہچان ہے ۔خورشید شاہ نے کہاکہ نفرتیں چھوڑ دی جائیں ان سے نقصان ہوگاانہوں نے کہاکہ کراچی میں ایک کروڑ سے زیادہ دوسری قومیتیں آباد ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ ایک تاریخ ہے ، بہت سے پنجابی بلوچ اور پٹھان سندھ میں رہتے ہیں ، سندھ یہاں رہنے والوں کی پہچان ہے ، کوئی اپنی پہچان ختم نہیں کرتا ۔

سید خورشید شاہ نے و اضح کیا کہ مہاجر لفظ تذکرہ تقسیم ہند کے بعد پاکستان آنے والوں کیلئے لیا تھا اور ان کی بیان کو انصارِ مدینہ اور مہاجرین مکہ کے ساتھ ملانا انتہائی نامناسب ہے۔انہوں نے کہاکہ ان کے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا اور کوئی بھی مسلمان ایسی بات کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔میرا ماضی مرے عقائد اور خیالات کی عکاسی کرتا ہے اور اس بارے میں کسی سے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :