اسلامی یونیورسٹی میں اسرائیلی ثقافت کا سٹال، یونیورسٹی کا موٴقف سامنے آ گیا

اتوار 26 اکتوبر 2014 17:25

اسلامی یونیورسٹی میں اسرائیلی ثقافت کا سٹال، یونیورسٹی کا موٴقف سامنے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اکتوبر۔2014ء)اسلام آبادبین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ مینجمنٹ سائنسز (خواتین) کے زیر اہتمام خواتین کیلئے ماڈل یونائٹڈ نیشنز کے پروگرا م میں کچھ طالبات نے یونیورسٹی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر اسرائیل کی ثقافت پر مشتمل ایک سٹال لگا یا ، یونیورسٹی انتظامیہ کو جیسے ہی اس واقعہ کا علم ہوا اس کے خلاف فوری اقدام کرتے ہوئے اس پروگرام کو بند کرنے کا حکم دیا اور اس واقعہ کی ذمہ داران کے خلاف فوری انضباطی کاروائی شروع کردی گئی ، جبکہ یونیورسٹی حکام اس واقعہ کی شدید مذمت کرتی ہے ۔

یونیورسٹی اس امر کی وضاحت کرنا چاہتی ہے کہ یہ نمائش پروگرام کا حصہ نہیں تھی اور نہ ہی اس کی اجازت دی گئی تھی ۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے اس معاملے کے علم میں آنے کے فوری بعد پروگرام کے منتظمین کو ان کے عہدوں سے سبکدوش کرنے کے احکامات صادر کر دیئے ہیں اور اس ضمن میں ایک اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی معاملے کی مکمل چھان بین کررہی ہے، جس کی سفارشات کی روشنی میں لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

یونیورسٹی اس بات کی بھی وضاحت کرتی ہے کہ اس پروگرام میں اسرائیل کے خلاف متعدد قراردادیں منظور کی گئی ۔ ان قرار دادویں میں واضح الفاظ میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ کاروائیوں کی مذمت کی گئی ۔ اس سلسلے میں ایک اور قرارداد میں اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت منسوخ کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے ۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اس امر کی بھی وضاحت کرتی ہے کہ یونیورسٹی مسئلہ فلسطین کو تمام امت مسلمہ کامسئلہ سمجھتی ہے اس سلسلے میں اس کا موقف وہی ہے جو پاکستان اور باقی اسلامی دنیا کا ہے ۔

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں متعدد فلسطینی طلبہ اور طالبات زیر تعلیم ہیں مذکورہ پروگرام میں فلسطینی طالبات نے بھر پور طریقہ سے شرکت کی اور اسرائیلی مظالم کو نمایاں کیاگیا۔